مودی نے معیشت کو تباہ کر دیا: راہل

KU Admin
4 Min Read

عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ آج سب سے بڑا مسئلہ ملک کی اقتصادی پالیسی، دفاعی پالیسی اور خارجہ پالیسی کا ہے جسے مودی حکومت نے برباد کر دیا ہے۔جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے گاندھی نے حکومت پر سخت حملہ کیا اور کہا، “وزیر اعظم نریندر مودی کی اقتصادی پالیسیاں پوری طرح ناکام ہو چکی ہیں اور ملک کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔
ہندوستانی معیشت مردہ ہو چکی ہے۔ مودی نے اسے ختم کردیا ہے۔ اس دور حکومت میں اڈانی-مودی پارٹنرشپ، نوٹ بندی اورناقص جی ایس ٹی، ناکام اسمبل ان انڈیا، ایم ایس ایم ای کا صفایا، کسان کچلے گئے ہیں۔ مودی جی نے ہندوستان کے نوجوانوں کا مستقبل تباہ کر دیا کیونکہ نوکریاں نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ملک کی اقتصادی پالیسی، دفاعی پالیسی اور خارجہ پالیسی ہے جسے مودی حکومت نے برباد کر دیا ہے۔ مسٹر مودی اس ملک کو برباد کر رہے ہیں۔ وہ صرف ایک ہی شخص اڈانی کے لیے کام کرتے ہیں۔ ان لوگوں نے تمام چھوٹے کاروبار تباہ کر دیے ہیں۔ ہندوستانی معیشت آج مردہ معیشت بن چکی ہے۔
ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ” ہندوستان ایک مردہ معیشت ہے، کیا آپ لوگوں کو اس کا علم نہیں ہے؟ پوری دنیا جانتی ہے کہ ہندوستان کی معیشت مردہ معیشت ہے اور بی جے پی نے ملک کی معیشت کو ختم کیا ہے۔ کیوں ختم کیا ہے – اڈانی کی مدد کرنے کے لیے ختم کیا ہے۔ تقریر کرتے ہوئے وزیر خارجہ کہتے ہیں کہ ہماری خارجہ پالیسی بہت شاندارہے۔ایک طرف امریکہ، ہندوستان کو برابھلا کہہ رہا ہے تو دوسری جانب چین ہمارے پیچھے پڑاہے۔ جب آپ اپنا ڈیلیگیشن دنیا بھر میں بھیجتے ہیں، تو کوئی بھی ملک پاکستان کی مذمت نہیں کرتا۔
کانگریس لیڈر نے مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کو کیسے چلا رہے ہیں- انہیں ملک چلانا نہیں آتا، پوری طرح سے الجھے ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم مودی اپنی تقریر میں ٹرمپ اور چین کا نام نہیں لیتے۔ جس پاکستانی آرمی چیف نے پہلگام میں حملہ کروایا وہ صدر ٹرمپ کے ساتھ لنچ کر رہے ہیں اور ہماری حکومت کہہ رہی ہے کہ ہمیں بڑی کامیابی ملی ہے۔
انہوں نے کہا، حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ٹرمپ 30-32 بار کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان فوجی کارروائی ختم کرائی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ پانچ طیارے گر ے ہیں اور اب وہ 25 فیصد ٹیرف لگانے کی بات کر رہے ہیں۔ بڑا سوال یہ ہے کہ مسٹر مودی ان سوالوں کا جواب کیوں نہیں دے پا رہے ہیں۔ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کنٹرول کس کے پاس ہے۔

Share This Article