عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کو ملک کے دیگر حصوں سے ریل کے ذریعے جوڑنے کا جو خواب آج سے لگ بھگ ڈیڑھ سو سال قبل مہاراجہ پرتاپ سنگھ نے دیکھا تھا، وہ اب وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حقیقت بننے جا رہا ہے ریاسی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ڈاکٹر جتیندر سنگھ کہا کہ جموں و کشمیر میں ریل پٹری بچھانے کا پہلا منصوبہ 19ویں صدی کے آخر میں مہاراجہ پرتاپ سنگھ نے بنایا تھا، جس کے لیے برطانیہ سے انجینئرز بھی بلائے گئے، لیکن وقت کی سیاسی اور تکنیکی رکاوٹوں نے اس عمل کو روک دیا۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد بھی اس خواب کی تعبیر میں تاخیر ہوئی، اور 1972 میں پہلی بار جموں تک ریل پہنچنے کا موقع ملا۔ تاہم، اس کے بعد کئی دہائیوں تک کشمیر کو ریل نیٹ ورک سے جوڑنے کا عمل سست روی کا شکار رہا، اور دنیا کے سب سے اونچے ریلوے پل چناب پل پر کئی طرح کے تنازعات بھی سامنے آئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سال 2014 میں نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد اس منصوبے کو نئی توانائی ملی، اور موجودہ حکومت نے تکنیکی، جغرافیائی اور حفاظتی چیلنجوں کے باوجود ہمت اور عزم کے ساتھ اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ’اب محض تین گھنٹوں میں کٹرا سے سری نگر تک وندے بھارت ٹرین کے ذریعے پہنچا جا سکے گا۔ اس سے نہ صرف عام مسافروں کو سہولت ہوگی بلکہ سیاحت، تجارت اور مقامی معیشت کو بھی فروغ ملے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ شری ماتا ویشنو دیوی کے یاتری اب ریل کے ذریعے پٹنی ٹاپ اور دیگر سیاحتی مقامات کا رخ کر سکیں گے، اور پھر براہ راست سری نگر تک سفر کر سکیں گے۔ یہ ریل لنک راستے میں متعدد سیاحتی مقامات کو جوڑتے ہوئے کشمیر کو سیاحتی نقشے پر نئی جہت دے گا، اور قومی شاہراہ پر ٹریفک کا دباؤ بھی کم ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں وادی کشمیر سے تازہ چیری کی کھیپ کو ٹرین کے ذریعے ملک کی دیگر ریاستوں تک پہنچایا گیا، اور اب مال برداری اور فوجی نقل و حرکت بھی بہتر انداز میں انجام دی جا سکے گی، جس سے سری نگر جموں قومی شاہراہ پر بوجھ کم ہوگا اور مقامی لوگوں کو بھی راحت ملے گی۔
مرکزی وزیر نے زور دے کر کہا کہ’یہ محض ایک ریلوے منصوبہ نہیں بلکہ جموں و کشمیر کے لیے ایک نئے ترقیاتی دور کا آغاز ہے، جو پورے خطے کو قومی ترقی میں شامل کرے گا اور ایک تاریخی سنگ میل ثابت ہوگا۔ ‘
ڈیڑھ سو سال پرانا خواب مودی حکومت میں حقیقت بننے جا رہا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
