عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/حریت کانفرنس کے چیرمین میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق نے غزہ کی ابتر صورتحال پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے اسرائیلی بمباری کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کی خاموشی اور بے عملی نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ انسانیت کے ضمیر پر ایک سیاہ دھبہ بھی ہے۔
نماز جمعہ سے قبل مرکزی جامع مسجد سری نگر میں عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران میرواعظ نے کہا :’آج دو جمعے گزرنے کے بعد مجھے جامع مسجد آنے کی اجازت دی گئی۔ بار بار کی یہ رکاوٹیں نہ صرف میرے مذہبی فرائض کی ادائیگی میں رکاوٹ ہیں بلکہ یہ عوام کے بنیادی مذہبی حقوق پر قدغن ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حربے اور قدغنیں تاریخ کو مسخ نہیں کرسکتیں۔تاریخی سچائیاں ان پابندیوں سے نہ پہلے بدلی ہیں، نہ آئندہ بدلیں گی۔ میں ہمیشہ انتظامیہ سے اپیل کرتا رہا ہوں کہ وہ مذہبی اجتماعات پر رکاوٹیں نہ ڈالے اور لوگوں کو عبادات اور جمعہ کے خطبے سننے جیسے آئینی حق سے محروم نہ کرے۔میرواعظ نے اس امید کا اظہار کیا کہ انہیں آئندہ بھی جامع مسجد میں ہر جمعہ کو نماز اور خطبہ دینے کی آزادی دی جائے گی تاکہ وہ اپنے مذہبی اور دینی فرائض آزادانہ طور انجام دے سکیں۔
اپنے خطاب کے دوران میرواعظ عمر فاروق نے فلسطین کی تازہ ترین صورتحال پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا،’جب ہم یہاں جامع مسجد میں پرامن طور پر جمع ہیں، تو ہمارے دل غزہ میں اپنے مظلوم بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ دھڑک رہے ہیں۔ وہ اس وقت شدید انسانی بحران، قحط، اور خوراک کی قلت کے ساتھ ساتھ اسرائیلی بمباری کا سامنا کر رہے ہیں۔‘انہوں نے اسرائیل کی بربریت کو نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرم قرار دیتے ہوئے عالمی برادری کی بے حسی پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔میرواعظ نے دعا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ غزہ کے مظلوم عوام کو جلد از جلد اس آزمائش سے نجات عطا فرمائے۔ہم بحیثیت مسلمان ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑے رہیں گے، یہی ہماری تعلیم اور ایمان کا تقاضا ہے۔
غزہ پر اسرائیلی بمباری انسانیت کے ضمیر پر دھبہ: میرواعظ عمر فاروق
