عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// ضلع سرینگر کے راجباغ پل پر ایک افسوسناک واقعے میں ایک پانچ سالہ بچی کو مبینہ طور پر اس کی ذہنی مریض رشتہ دار نے پل سے نیچے پھینک دیا۔ پولیس کے مطابق، بچی نے تین دن تک زندگی کی جنگ لڑنے کے بعد جمعہ کو ہسپتال میں دم توڑ دیا۔
پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ تین دن پہلے پیش آیا جب ملزمہ خاتون نے بچی کو پل سے نیچے پھینک دیا۔ “بچی پل کے نیچے کنکریٹ کے فرش پر گری، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گئی”۔
انہوں نے بتایا کہ مقامی افراد اور راہگیروں نے فوری طور پر بچی کو ہسپتال پہنچایا، لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے سرینگر کے سپر سپیشلٹی ہسپتال میں دم توڑ گئی۔
تفتیش کے دوران، ملزمہ نے انکشاف کیا کہ وہ اینٹی ڈپریسنٹ دوائیوں پر تھیں اور اکثر گھبراہٹ کے دورے کا شکار رہتی تھیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ منگنی شدہ تھیں اور کئی دنوں سے اپنے منگیتر سے کوئی بات نہیں کی تھی۔
عینی شاہد نے بتایا کہ خاتون بچی کے ساتھ پل کے کنارے پر آئیں اور اچانک بچی کو اٹھا کر نیچے پھینک دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خاتون نے خودکشی کی بھی کوشش کی لیکن مقامی افراد نے انہیں روک لیا اور پولیس کو اطلاع دی۔
ہسپتال کے حکام کے مطابق، بچی کو ابتدائی طور پر ایس ایم ایچ ایس ہسپتال لے جایا گیا تھا، لیکن بعد میں سپر سپیشلٹی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ آئی سی یو میں انتقال کر گئی۔
پولیس نے کوٹھی باغ پولیس تھانے میں ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ پہلے ایف آئی آر اقدام قتل کے تحت درج کی گئی تھی، لیکن بچی کی موت کے بعد اسے قتل کے مقدمے میں تبدیل کر دیا گیا۔
ملزمہ کی شناخت سمیرہ مشتاق (32) دختر مشتاق احمد بھٹ، راجباغ سرینگر کے رہائشی کے طور پر کی گئی ہے، جبکہ جاں بحق بچی کی شناخت ہادیہ دختر طاہر مشتاق کے طور پر ہوئی ہے۔