عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے جمعہ کے روز بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی پر سیاسی مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ فوجی کارروائی سے خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے دونوں ممالک کی قیادت سے تحمل سے کام لینے اور ایک دوسرے پر حملے فوری طور پر بند کرنے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا، چاہے کرگل ہو، پلوامہ، پہلگام یا پٹھانکوٹ، ہم نے دیکھا ہے کہ جب بھی فوجی کارروائی ہوتی ہے، وہ صرف علامات کا علاج کرتی ہیں مسئلے جوں کا توں رہتا ہے۔ اس سے مستقل امن قائم نہیں ہوتا اور نہ ہی یہ کوئی حل فراہم کرتی ہے۔جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ فوجی مداخلت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہاہمارا ملک دنیا میں ایک بڑی طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے، جبکہ پاکستان کی داخلی صورتحال بھی اچھی نہیں ہے۔ اس لیے دونوں ممالک کو سیاسی طور پر مداخلت کرنی چاہیے۔ فوجی کارروائیوں سے کچھ حاصل نہیں ہونے والا۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ سرحدوں پر صورتحال نہایت کشیدہ ہے اور فوری طور پر کشیدگی کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔
محبوبہہ مفتی کا مزید کہنا تھا کہ لوگ اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں، کچھ افراد بشمول خواتین اور بچے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ فوری طور پر تحمل کی ضرورت ہے۔ قیادت کو سنجیدگی سے کشیدگی کم کرنے کے بارے میں غور کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے دونوں جانب کے شہری مارے جا رہے ہیں۔ “انہوں نے یہ جنگ شروع نہیں کی، یہ ان کی مرضی سے نہیں ہو رہی، مگر وہ اس کی بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں۔سرحد پار گولہ باری میں جاں بحق ہونے والے بچوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے سوال اٹھایا، ان بچوں اور عورتوں کا کیا قصور تھا؟
انہوں نے دونوں ممالک کے وزرائے اعظم سے اپیل کی کہ خدا کے واسطے حملے بند کریں۔ کب تک جموں و کشمیر کے لوگ یہ سب کچھ سہتے رہیں گے؟یہ کہتے ہوئے وہ آبدیدہ ہو گئیں۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ دونوں ممالک نے اپنے مقاصد حاصل کر لیے ہیں۔جب دونوں نے اپنے مقاصد حاصل کر لیے تو پھر بچوں کا خون کیوں بہایا جا رہا ہے؟انہوں نے دونوں وزرائے اعظم سے اپیل کی کہ وہ فون اٹھائیں اور ایک دوسرے سے بات کریں تاکہ حملے بند ہوں۔
دونوں ممالک ایٹمی طاقتیں ہیں اور ہم جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں۔ سب سے پہلے جموں و کشمیر کے لوگ ختم ہوں گے، پھر پورا خطہ اور دنیا متاثر ہوگی۔ میں پاکستان کی فوجی قیادت اور ہمارے ملک کے جمہوری نظام سے اپیل کرتی ہوں کہ حملے بند کیے جائیں۔ بہت ہو چکا، آپ نے اپنے اہداف حاصل کر لیے ہیں۔
انھوں نے کہا یہ حملے انسانیت کے خلاف ہیں۔ میں امید کرتی ہوں کہ قیادت جموں و کشمیر کے عوام کی آواز سنے گی۔ بہت خون بہہ چکا ہے، اب اسے روکا جانا چاہیے۔انہوں نے دونوں جانب کے میڈیا سے بھی سچ بولنے کی اپیل کی۔محبوبہ مفتی کا کہنا تھاجنگی پروپیگنڈے کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ میں میڈیا سے اپیل کرتی ہوں کہ پروپیگنڈا کر کے عوام میں خوف نہ پھیلائیں۔
فوجی کارروائی سے خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا: محبوبہ مفتی
