عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// جموں و کشمیر پولیس نے راجوری اور پونچھ کے جڑواں سرحدی اضلاع میں لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے ایک ماڈیول کا پردہ فاش کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس نے ڈرون سے گرایا گیا اسلحہ، گولہ بارود، دھماکہ خیز مواد، منشیات، نقدی حاصل کرنے اور تقسیم کرنے میں ملوث سات میں سے تین شناخت شدہ ارکان کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس نے ماڈیول کے ماسٹر مائنڈ، پاکستان میں مقیم لشکر طیبہ کے محمد قاسم کے لیے 10 لاکھ روپے کے انعام کے ساتھ ایک پوسٹر جاری کیا۔
ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) آر آر سوائن نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا، ”منصوبہ بند طریقے سے، زون پولیس اور سی آئی بی نے راجوری میں سرحد پار سے ڈرون کے ذریعے گرائے گئے ہتھیار، گولہ بارود، آئی ای ڈی اور منشیات حاصل کرنے میں ملوث افراد کی نشاندہی کی ہے“۔
اُنہوں نے مزید کہا، “ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے اور ان کے احاطے کی تلاشی لی گئی۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دس مقامات کی تلاشی لی گئی اور سات افراد کی شناخت کی گئی۔ ان میں سے تین کو پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا تھا“۔
ڈی جی پی نے کہا کہ شواہد کے ذریعے یہ ثابت ہوا ہے کہ انہیں پاکستان سے ڈرون کے ذریعے گرائے گئے اسلحہ، گولہ بارود، آئی ای ڈیز، نقدی اور منشیات کی کھیپ ملی ہے اور انہیں آگے بڑھانے کے لیے تقسیم کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی آئی ڈی اور پولیس دونوں نے ہم آہنگی کے ساتھ اچھی طرح کام کیا اور اس ماڈیول کو ناکام بنانے کیلئے مل کر بہترین بنیادوں پر کام کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ گرفتار ہونے والوں میں UAPA کے تحت جیل میں بند بدنام زمانہ OGW، طالب شاہ کی اہلیہ گلشن ناز، امتیاز احمد (دونوں کوٹرنکہ سے) اور بدھل کے علاقے کے عابد شاہ شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ پاکستانی ڈرون سے گرایا گیا مواد حاصل کرنے میں ملوث تھے۔
ڈی جی نے کہا، “ہمارے پاس ان کے خلاف ڈیجیٹل اور الیکٹرانک ثبوت موجود ہیں۔ وہ پاکستان میں ماسٹر مائنڈ سے رابطے میں تھے۔ انہوں نے فارورڈ لنکیجز کو بھی تقسیم کیا ہے۔ فارورڈ لنکس، جن میں انہوں نے رقم تقسیم کی، ان کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے”۔
سوین نے کہا کہ یہ رقم لاکھوں میں آئی ہے اور بہت سے لوگوں میں تھوڑی مقدار میں تقسیم کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اوور گراو¿نڈ ورکرز (OGWs) کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔
ڈی جی پی نے کہا کہ ان کا ماسٹر مائنڈ محمد قاسم عرف سلمان عرف سلیمان آف مہور (ریاسی) اس وقت پاکستان میں مقیم ہے۔
اُنہوں نے کہا، “وہ لشکر طیبہ کا لیڈر ہے۔ اسے حکومت ہند نے نامزد دہشت گرد قرار دیا ہے۔ ہم نے قاسم پر دس لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک پوسٹر جاری کیا گیا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ قاسم اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد، نقدی اور منشیات بھیج رہا ہے اور راجوری اور پونچھ میں نیٹ ورکنگ میں ملوث ہے۔
ڈی جی پی نے کہا کہ وہ جموں کے کٹرہ اور نروال میں ایک بس کے دھماکوں میں ملوث تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ وی پی این اور پی او آئی پی نیٹ ورکنگ کے ذریعے لوگوں، خاص طور پر نوجوانوں کو لالچ دینے میں ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نوجوانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان کے جال میں نہ آئیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع دیں۔