عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// گزشتہ ہفتے سرینگر میں پنجاب کے مزدوروں پر حملے کے میں ملوث ایک جنگجو کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
اے ڈی جی پی وجے کمار، آئی جی پی وی کے بدھوری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پولیس نے سرینگر حملے کے معاملے میں صرف 6 دنوں کے اندر اندر ایک جنگجو کو گرفتار کر لیا ہے جو حملے کا ذمہ دار تھا۔
اُنہوں نے بتایا کہ سرینگر پولیس نے تکنیکی اور فیلڈ تجزیہ کی بنیاد پر کچھ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا اور بعد ازاں تفتیش کے دوران اکٹھے کیے گئے شواہد کی بنیاد پر مرکزی ملزم عادل منظور لانگو ولد منظور احمد لانگو لانگو کو گرفتار کر لیا۔ انہوں نے مزید کہا، “یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم نے دہشت گردی کے جرم کے لیے پاکستان میں اپنے ہینڈلر کے ساتھ مل کر سازش کی تھی”۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بدھ کی شام پنجاب کے امرتسر سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ امرت پال سنگھ کو سرینگر کے شہید گنج علاقے میں ملی ٹینٹوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا اور اس کا ساتھی 25 سالہ روہت شدید زخمی ہو گیا تھا۔ روہت اگلے دن جمعرات کی صبح سرینگر کے ایک ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا۔
آئی جی پی کشمیر نے بتایا کہ دونوں مزدور سرینگر میں پینٹر کا کام کر رہے تھے اور حملے والے دن وہ اپنے کام سے واپس لوٹ کر شہید گنج میں اپنے کرائے کے مکان میں جا رہے تھے، جس دوران ان پر فائرنگ کی گئی۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں پولیس تھانہ شہید گنج سرینگر میں یو ات پی اے اور آئی پی سی کی متعلقہ دفعات کے تحت ایک مقدمہ ایف آئی آر نمبر 8/2024 درج کر کے تحقیقات شروع کی۔
پولیس افسر نے بتایا کہ متعدد ڈیجیٹل اور انسانی شواہد، اطلاعات پر کام کرنے کے بعد پولیس نے متعدد مشتبہ افراد سے پوچھ تاچھ کی جس دوران عادل منظور نے اعتراف جرم کر لیا۔
اُنہوں نے بتایا کہ ملزم پاکستان میں مقیم اپنے ایک ہینڈلر کے ساتھ رابطے میں تھا، جس نے اُسے مزدوروں پر حملے کرنے کیلئے اکسایا تھا۔
اُنہوں نے بتایا کہ معاملے کے سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہیں۔