عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/مسلسل دوسرے جمعہ کو بھی میر واعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کو خانہ نظر بند رکھا گیا۔ سماجی رابطہ گاہ ’ایکس‘پوسٹ کرتے ہوئے میر واعظ کشمیر مولوی عمر فاروق کہتے ہیں کہ ’’میں مسلسل دوسرے جمعہ کو بھی گھر میں نظر بند رہا ،میری رہائش گاہ کی طرف جانے والی ہر گلی اور نکڑ پررکاوٹیں لگا کر بند کیا گیا، جس سے پورے محلے کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
انھوں نے مزید کہا کہ میں حکمرانوں کو واضح طور پر بتا دینا چاہتا ہوں کہ ہمارے شہداء کی یادیں ان کے حکم ناموں سے ختم نہیں کی جا سکتیں۔ یہ یادیں ہمارے دلوں میں زندہ ہیں۔ حقائق اور تاریخ کو نہ ہی لاک ڈاؤن سے مٹایا جا سکتا ہے، نہ لوگوں کو شہداء کے مزار پر جانے سے روک کر، نہ مجھے ہر جمعہ جامع مسجد جانے سے باز رکھ کر، اور نہ ہی جھوٹے بیانیوں یا فرقہ وارانہ مسخ کاریوں سے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’’اگر شہدا کی یادیں عوامی شعور کا حصہ بن چکی ہیں انہیں ختم نہیں کیا جا سکتا۔13 جولائی 1931 کے شہداء کشمیر کی سیاسی تحریک کے پیش رو تھے ،یہ مظلومیت کے خلاف ایک عوامی جدوجہد تھی۔ وہ ہمارے لیے مشعل راہ تھے اور ہمیشہ رہیں گے۔
گھر میں بند رکھ کر ہمارے دِلوں سے شہداء کی یادیں نہیں مٹائی جا سکتیں ہیں: میر واعظ عمر فاروق
