عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// نیشنل کانفرنس کے رہنما اور رکن پارلیمان آغا روح اللہ مہدی نے کہا ہے کہ وہ ریزرویشن پالیسی میں نظرثانی کے مطالبے کے حق میں کل وزیر اعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ، گپکار روڈ، سرینگر کے باہر پُرامن اور باوقار احتجاج میں شامل ہوں گے۔
آغا روح اللہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (پہلے ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے حکومت کو مسئلہ حل کرنے کے لیے 22 دسمبر تک کا وقت دیا تھا۔
انہوں نے کہا، “آج وہ تاریخ ہے جس کا میں نے وعدہ کیا تھا کہ میں ان لوگوں کے ساتھ کھڑا ہوں گا جن کی آوازیں ریزرویشن پالیسی میں نظرثانی کا مطالبہ کرتی ہیں۔ میں نے ایک شہری کی پوسٹ کے جواب میں کہا تھا کہ 22 دسمبر تک انتظار کریں تاکہ حکومت اس مسئلے کو حل کر سکے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ یا دفتر کے باہر احتجاج میں شامل ہوں گا”۔
روح اللہ مہدی نے مزید کہا کہ آج رات یہ ڈیڈ لائن ختم ہو رہی ہے اور وہ اپنے وعدے پر قائم ہیں۔ انہوں نے کل دوپہر 2 بجے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر پُرامن احتجاج میں شامل ہونے کا اعلان کیا تاکہ حکومت سے جواب طلب کیا جا سکے۔
انہوں نے تمام رضاکاروں سے درخواست کی کہ وہ احتجاج کے دوران شائستگی کا مظاہرہ کریں اور حقیقی مطالبات پر توجہ مرکوز رکھیں۔ انہوں نے ان افراد کو بھی مخاطب کیا جو اس مسئلے کو سیاسی فوائد کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا، “اگر آپ واقعی مخلص ہیں تو کل آئیں اور سڑکوں پر اپنی سنجیدگی کا مظاہرہ کریں”۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں ریزرویشن پالیسی کے خلاف آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔ اس پالیسی کو لیفٹیننٹ گورنر کی قیادت میں انتخابات سے قبل متعارف کرایا گیا تھا، جس کے تحت جنرل کیٹیگری کے لیے مختص حصہ 40 فیصد تک محدود کر دیا گیا تھا جبکہ ریزرو کیٹیگریز کے لیے 60 فیصد کر دیا گیا تھا۔