عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے پیر کے روز مرکزی وزیر داخلہ سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیریوں کو عام شہریوں کی حیثیت سے دیکھیں، نہ کہ اوور گراؤنڈ ورکرزکے طور پر۔انھوں نے کہا میں وزیر داخلہ سے اپیل کرتی ہوں کہ کشمیریوں نے ملی ٹینسی کے خلاف آوازبلند کی ہے براہ کرم ایک قدم آگے بڑھائیں اور کشمیریوں کو عام شہریوں کے طور پر دیکھیں۔محبوبہ مفتی یہ بات جنوبی کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی، جہاں 22 اپریل کو ایک خوفناک حملے میں پچیس سیاح اور ایک مقامی پونی والا جاں بحق ہو گئے تھے۔
محبوبہ مفتی بانڈی پورہ اور کولگام میں دو نوجوانوں کی مشتبہ ہلاکتوں کا حوالہ دیتے ہوئےکہامیں لیفٹیننٹ گورنر سے بھی اپیل کرتی ہوں کہ کشمیریوں کو بغیر ثبوت کے OGW قرار دے کرنشانہ نہ بنایا جائے ۔محبوبہ مفتی نے کشمیر میں نوجوانوں کی اندھا دھند گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیکڑوں افراد کو حراست میں لیا جا رہا ہے جو کہ درست نہیں ہے۔انہوں نے کہا، پہلگام بھائی چارے کی علامت رہا ہے۔ جب ملی ٹینسی اپنے عروج پر تھی تب بھی یہاں کے لوگوں نے خاص طور پر امرناتھ یاترا کے دوران ہم آہنگی کو برقرار رکھا۔
محبوبہ نے کہا کہ پہلگام کے لوگ ہمیشہ دو محاذوں فوج اور ملی ٹینٹوںکا سامنا کرتے رہے ہیں۔ حالیہ حملہ ان کے لیے ایک بہت بڑا صدمہ ہے جسے انہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ مقامی لوگوں کی کاوشوں کو تسلیم کیا جائے اور انہیں ہراساں نہ کیا جائے۔
محبوبہ مفتی کی مرکزی حکومت سے اپیل، کشمیریوں کواوورگراؤنڈ ورکر ز کے طور نہیں عام شہریوں کی حیثیت سے دیکھیں
