عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں/جموں و کشمیر اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے لیڈر سنیل شرما نے کہا ہے کہ دہلی میں لال قلعہ کے قریب ہوئے حالیہ دھماکے نے ملک بھر میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے کیونکہ اس واقعے نے دہشت گردی کا ایک نیا، خطرناک اور غیر متوقع چہرہ سامنے لا دیا ہے۔ریاسی میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے شرما نے کہا کہ اس دھماکے سے واضح ہوا کہ ’وائٹ کالر دہشت گردی‘ اب ہندوستان کی سلامتی کے لیے ایک بڑا چیلنج بن کر ابھری ہے۔
انہوں نے کہا، ’جس طرح سے دہلی میں دھماکہ ہوا، اس نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ اس واقعے میں ڈاکٹروں اور اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد کے ملوث ہونے کی اطلاعات نہایت تشویشناک ہیں۔ ‘شرما نے انکشاف کیا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس دہشت گرد نیٹ ورک کے تار کشمیر سے لے کر کانپور اور الفلاح یونیورسٹی تک پھیلے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ محض ایک دھماکہ نہیں بلکہ ایک بین الریاستی ’وائٹ کالر‘ نیٹ ورک کی نشاندہی کرتا ہے جو ملک دشمن عناصر کے اشاروں پر کام کر رہا ہے۔محبوبہ مفتی کے حالیہ بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے حزبِ اختلاف کے لیڈر نے کہا،’محبوبہ مفتی کی سیاست ہمیشہ ملک دشمنی پر قائم رہی ہے۔ دہلی دھماکے جیسے سنگین واقعے پر بھی وہ ملک کے اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ یہ نہ صرف غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے بلکہ شہداء اور متاثرین کی توہین بھی۔‘انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام شہریوں کو اس وقت یکجہتی، ہوشیاری اور دہشت گردی کے خلاف اجتماعی موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔سنیل شرما نے کہا کہ حکومتِ ہند اور سیکیورٹی ایجنسیاں پوری مستعدی سے تحقیقات کر رہی ہیں اور ایسے تمام عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جو ملک کے امن کو خطرے میں ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
’محبوبہ مفتی کی سیاست ہمیشہ ملک دشمنی پر قائم رہی ‘ :سنیل شرما