عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جمعہ کی شام دیر گئے سرینگر کے ایک علاقے میں بھیانک آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں دو تین منزلہ رہائشی مکانات اور ایک منزلہ دینی مدرسہ مدرسہ سل-سبیل السلیم کو شدید نقصان پہنچا، حکام نے بتایا۔فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ آگ لگنے کی وجہ بجلی کا شارٹ سرکٹ تھی جس نے ان عمارتوں کو بری طرح متاثر کیا۔
انہوں نے کہا کہ تینوں عمارتوں کی چھتیں اور چھت کے نیچے کا حصہ بری طرح متاثر ہوا، جبکہ اندر موجود بستر، مقدس کتابیں اور کپڑے بھی جل کر راکھ ہو گئے۔ ایک منزلہ مدرسے کے بالائی حصے میں چاول اور دیگر اشیاء ذخیرہ کی گئی تھیں، جو سب سے زیادہ متاثر ہوا۔انہوں نے مزید بتایا کہ دونوں رہائشی مکانات کی دوسری منزل اور مدرسہ جزوی طور پر متاثر ہوئے، جہاں فرنیچر، پردے، کپڑے اور دیگر گھریلو سامان آگ کی لپیٹ میں آ گیا۔
اس واقعے میں آگ بجھانے کی کوشش کے دوران فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے چھ اہلکار زخمی ہو گئے۔ زخمی اہلکاروں میں زورآور سنگھ ،انچارج سٹی، شامل ہیں جن کی آنکھ میں چوٹ آئی، وسیم احمد گنائی،فائر مین جنہیں گردن اور بازو میں فریکچر آیا اور انہیں اسپتال سرینگر میں داخل کیا گیا، اِسی طرح اسحاق احمد، بشیر احمد، سہیل رینا اور جاوید احمد بابا فائرمین بھی زخمی ہوئے ہیں ۔
عہدیدارنے بتایا کہ بروقت کارروائی کی بدولت یہ آگ مزید پھیلنے سے روک دی گئی، خاص طور پر چونکہ یہ علاقہ گنجان آبادی والا ہے، اور خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔دریں اثناواقعے کا نوٹس لیا گیا ہے۔
سرینگر میں ہولناک آتشزدگی، دو رہائشی مکانات اور ایک دینی مدرسہ جل کر خاکستر،6فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز اہلکار زخمی
