عظمیٰ ویب ڈیسک
تہران/ایران کے جنوبی صوبے ہرمزگان کی ایک بندرگاہ پر ہفتہ کو ایک زبردست دھماکے میں کم از کم 25 افراد ہلاک اور 800 دیگر زخمی ہو گئے۔سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے بتایا کہ ابھی تک واقعے کی اصل وجہ کا تعین نہیں ہو سکا ہے۔نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق دھماکہ صوبائی دارالحکومت بندر عباس میں شاہد رضائی کی بندرگاہ پر ہوا، جس کے بعد امدادی ٹیموں کو فوری طور پر جائے وقوعہ پر روانہ کر دیا گیا، اور بندرگاہ کی تمام سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔
اتوار کے روز نیم سرکاری فارس نیوز ایجنسی کو تہران کے فائر ڈپارٹمنٹ کے ترجمان جلال مالکی نے کہا کہ دھماکے کے نتیجے میں لگنے والی بڑی آگ پر تقریباً قابو پا لیا گیا تھا، حالانکہ ابھی بھی آگ کے شعلے بکھرے ہوئے تھے، جسے انہوں نے “تشویش ناک نہیں” قرار دیا۔
بندر عباس کے گورنر احمد پویافر نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ دھماکے اور اس کے نتیجے میں فضائی آلودگی کی وجہ سے شہر بھر کے تمام تعلیمی مراکز اتوار کو بند رہیں گے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ آرگنائزیشن کے ترجمان حسین ظفری نے فارس نیوز کو بتایا کہ ہو سکتا ہے کہ بندرگاہ پر ایک کنٹینر میں موجود کیمیائی مواد دھماکے کی وجہ بنے ہوں۔
تاہم، ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ موہجرانی نے متعلقہ حکام کی جانب سے تحقیقات مکمل کرنے سے پہلے واقعے کی وجہ کے بارے میں کسی بھی “جلد بازی کی قیاس آرائیوں” کے خلاف خبردار کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب تک جس چیز کی تصدیق ہو چکی تھی وہ یہ تھی کہ بندرگاہ کے ایک کونے میں ممکنہ طور پر کیمیائی مواد کے حامل کنٹینرز موجود تھے۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے دھماکے کے متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ انہوں نے دھماکے اور اس کی وجوہات کی تحقیقات کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے وزیر داخلہ اسکندر مومنی کو ضروری ہم آہنگی کو یقینی بنانے اور زخمیوں کی حالت سے نمٹنے کے لیے صوبے میں روانہ کر دیا گیا ہے۔اس واقعے کے بعد کئی ممالک کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی تنظیموں اور گروپوں نے ایرانی عوام اور حکومت سے تعزیت کا اظہار کیا۔پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ہفتہ کو وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق دھماکے سے ہونے والے نقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔شریف نے واقعے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا، “ہم دکھ اور افسوس کی اس گھڑی میں ایرانی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔”
ایران کی بندرگاہ پر خوفناک دھماکہ، کم از کم 25 افراد ہلاک، 800 زخمی
