عظمیٰ ویب ڈیسک
کٹھوعہ/سیکورٹی فورسز نے پیر کے روز کٹھوعہ ضلع کے ملہار علاقے میں بڑے پیمانے پر عسکریت مخالف آپریشن شروع کیا، جب ڈراگل گاؤں میں دو مشتبہ مسلح عسکریت پسندوں کو دیکھا گیا۔عہدیدار نے بتایا کہ جموں و کشمیر پولیس، بھارتی فوج اور سی آر پی ایف مشترکہ طور پر سرچ آپریشن کر رہے ہیں۔ علاقے کو محاصرے میں لے کر مشتبہ عسکریت پسندوں کو تلاش کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر تلاشی کارروائی جاری ہے۔
ایک سینئر پولیس افسر نے بتایایہ کارروائی دو مسلح عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت کے بارے میں قابل اعتماد اطلاع ملنے کے بعد شروع کی گئی۔ انھوں نے کہا کہ آپریشن کا مقصد انہیں بے اثر کرنا اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنا ہے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ صبح سے ہی سیکورٹی اہلکاروں کی نقل و حرکت میں اضافہ ہوا ہے، فورسز گھنے جنگلات اور ملہار کے بالائی علاقوں میں پھیل گئی ہیں۔ خصوصی ٹیمیں، جن میں کھوجی کتے اور نگرانی کے یونٹ شامل ہیں، بھی کارروائی میں مصروف ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈراگل کے گردونواح کے متعدد دیہات میں وقفے وقفے سے تلاشی لی جا رہی ہے اور تمام راستوں کو سیل کر دیا گیا ہے تاکہ مشتبہ افراد فرار نہ ہو سکیں۔ تاہم اب تک عسکریت پسندوں کے ساتھ کسی قسم کا رابطہ قائم نہیں ہوا ہے۔
کٹھوعہ سیکٹر میں حالیہ مہینوں میں بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول کے راستے دراندازی کی کوششوں کی اطلاعات کے بعد نگرانی کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔ سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ کوششیں اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کی جا رہی ہیں کہ عسکریت پسندوں کو علاقے کے دشوار گزار پہاڑی راستوں میں پناہ یا فرار کا موقع نہ مل سکے۔انتظامیہ نے مقامی لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ گھروں میں رہیں اور کسی بھی مشتبہ نقل و حرکت کی اطلاع فوراً فورسز کو دیں۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق آپریشن تاحال جاری تھا۔
کٹھوعہ کے ملہار علاقے میں وسیع پیمانے پر عسکریت مخالف آپریشن شروع
