عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/مانسون اجلاس کے پہلے ہفتے کے آخری دن بھی لوک سبھا میں زبردست ہنگامہ ہوا، جس کی وجہ سے اسپیکر اوم برلا کو ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے کچھ وقت بعد ہی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔
ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی سب سے پہلے خاموشی اختیار کرکے شہید فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
برلا نے جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع کی، اپوزیشن ارکان اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کرنعرے بازی کرتے ہوئے ایوان کے وسط میں آگئے اور ہنگامہ کرنے لگے۔ انہوں نے ہنگامہ آرائی کے درمیان ایوان کو چلانے کی کوشش کی لیکن شور کی وجہ سے ایوان میں کوئی کام نہیں ہو سکا۔
اسپیکر نے ہنگامہ کرنے والے ارکان سے کہا کہ وہ منصوبہ بند طریقے سے ایوان کی کارروائی میں خلل ڈال رہے ہیں۔ اپوزیشن ارکان جان بوجھ کر ایوان کو چلنے نہیں دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اتفاق رائے ہو تو مل کر کوئی حل نکالا جا سکتا ہے۔ مسٹر برلا نے کہا کہ وہ حکومتی نمائندے کو بلا کر اپوزیشن ارکان سے بات کر کے مسئلہ کو حل کر سکتے ہیں، لیکن اس کے لیے اراکین کو بحث کے لیے آنا ہو گا اور جان بوجھ کر ایوان میں رکاوٹیں ڈالنے کے رجحان کو ترک کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ تعطل کو دور کرنے کے لیے سب کو آپس میں بات کرنی ہوگی اور ایوان چلنا چاہیے کیونکہ ملک کے مختلف پارلیمانی حلقوں کی20-20 لاکھ کی آبادی نے ہر رکن سے اپنے مستقبل کے منصوبوں کی امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں اور وہ توقع رکھتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں ان کے نمائندے ان کے مفاد کے لیے کام کریں گے۔
ہنگامہ کرنے والے ارکان نے ان کی ایک نہیں سنی اور ہنگامہ بڑھنے پر برلا نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔
لوک سبھا میں پہلے ہفتہ کے آخری دن بھی نہیں چلا وقفہ سوال
