سری نگر//جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتے کے روز کہا کہ سکولوں، کالجوں، اسپتالوں کے پلوں اور دیگر عمارتوں کو “ملک کے عظیم ہیروز اور بیٹوں کے نام سے منسوب کیا جائے گا، جنہوں نے ملک اور جموں و کشمیر کی سالمیت، امن کے تحفظ کے لیے اپنی جانیں نچھاور کیں،ہم ان بہادروں کے تعاون کو فراموش نہیں کر سکتے جنہوں نے ملک کی سالمیت کے لئے اپنی جانیں قربان کیں اور جنہوں نے جموں و کشمیر میں قومی پرچم کو بلند رکھا”۔
ایل جی سنہا نے لار، گاندربل میں شیخ عبدالجبار کی 32ویں برسی کے موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سکول، کالج، یونیورسٹیاں، اسپتال، اور یہاں تک کہ پلوں کو بھی ان عظیم ہیروز کے نام سے منسوب کیا جائے گا کیونکہ وہ اس کے مستحق ہیں۔
ایل جی نے کہا کہ گاندربل ضلع میں، اہم عمارتوں کو شیخ عبدالجبار کے نام سے منسوب کیا جائے گا جو “32سال قبل جموں و کشمیر میں ملک کی خودمختاری، امن اور خوشحالی کے تئیں اپنی وابستگی کی وجہ سے دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ بنے”۔ ایل جی نے کہا کہ وہ ملک کے عظیم فرزند تھے جن کی حب الوطنی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
ایل جی نے کہا،ـ” اشفاق کی اہلیہ جو ڈی ڈی سی کی رکن بھی ہیں، بھی “مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ گاندربل ضلع کی چوبیس گھنٹے ترقی کو یقینی بنا کر پنچایتی راج نظام کو مضبوط بنائے گا، شیخ عبدالجبار جیسے عظیم انسان کبھی نہیں مرتے بلکہ وہ کئی طریقوں سے زندہ رہتے ہیں۔ اشفاق جبار اپنے عظیم والد کے نقش قدم پر چل رہے ہیں اور جموں و کشمیر میں ملک کی خودمختاری، امن اور خوشحالی کے لیے اپنی وابستگی کی وراثت کو زندہ رکھے ہوئے ہیںــ”۔
سنہا نے کہا کہ ان کی حکومت “کم سے کم انسانی مداخلت کو یقینی بنا کر بدعنوانی کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے”۔ “سب کچھ آن لائن کیا جا رہا ہے اور یہ اقربا پروری اور بدعنوانی کو ختم کرنے کا بہترین طریقہ ہے”۔ایل جی نے کہا، “ای گورننس فروغ پا رہی ہے اورجموں وکشمیر ای گورننس موڈ میں شامل ہو رہا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت جموں و کشمیر میں ایک لاکھ کروڑ روپے مالیت کے ہائی وے اور ٹنل منصوبے چل رہے ہیں۔ “گزشتہ ایک سال میں، 52000کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری موصول ہوئی ہے۔ نجی اسپتالوں وغیرہ کے سلسلے میں 4500کروڑ روپے کی سرمایہ کاری آرہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اگلے ایک سال میں 70,000کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوں گی جس سے 5سے 6 لاکھ ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔