عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے اتوار کو اوینیا سٹارٹ اَپ سمٹ میں ’نئی جموں و کشمیر سٹارٹ اَپ پالیسی 2024-27‘ کا آغاز کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اِس تاریخی موقعہ پر نوجوان کاروباریوں اور اِختراع کاروں کو مُبارک باد دی۔
اُنہوں نے کہا،”نئی سٹارٹ اَپ پالیسی کا مقصد 2027 ءتک جموں و کشمیر کو اہم سٹارٹ اَپ ماحولیاتی نظام کے طور پر قائم کرنا ہے۔ یہ جموں کشمیر کے سٹارٹ اَپ اور اِختراع کاروں کے لئے بہت بڑا موقعہ ہے۔“
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 2027 ءتک جموں و کشمیر میں 2,000 سٹارٹ اپ کے قیام کے لئے پالیسی کا مسودہ باریک بینی سے تیار کیا گیا ہے جس میں ایک متحرک کاروباری ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے کے لئے یوٹی انتظامیہ کے عزم پر زور دیا گیا ہے۔
اُنہوں نے نئی جموں و کشمیرسٹارٹ اَپ پالیسی کی اہم خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ِاس پالیسی کا مقصد 250 کروڑ روپے کا وینچر کیپٹل فنڈ قائم کرنا ہے جس میں جموں و کشمیر اِنتظامیہ کی جانب سے اِبتدائی طور پر 25 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ یہ فنڈ ترقی اوراِبتدائی مرحلے کی مالیاتی ہینڈ ہولڈنگ کے لئے اہم مدد فراہم کرے گا اور یہ قابل عمل کاروباری ماڈلوں کی ترقی کی حوصلہ اَفزائی کرے گا۔
اُنہوں نے نئے انکیوبیشن سینٹروں کے قیام اور انہیں بااِختیار بنانے، جدید مصنوعات کا پروٹو ٹائپ تیار کرنے کے لئے جے کے اِی ڈی آئی سے فنڈنگ اور نئی سٹارٹ اَپ پالیسی کے ذریعے خواتین کاروباریوں کو اِضافی مدد فراہم کرنے کے یو ٹی اِنتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ نئی پالیسی پیٹنٹ سے متعلق مدد، تسلیم شدہ سٹارٹ اَپس کو رہنمائی کے لئے مالی مدد، ڈی پی آئی آئی ٹی رجسٹریشن کے لئے سہولیت اور مختلف شعبوں میں کام کرنے والے سٹارٹ اپس کو اضافی ضرورت پر مبنی مدد فراہم کرے گی۔
اُنہوں نے اِس موقعہ پر کارباریوں اور اِختراع کاروں سے خطاب کرتے ہوئے جموںوکشمیر یوٹی میں متحرک اِقتصادی ماحول کی تعمیر کے لئے اِجتماعی کاررِوائی پر زور دیا جہاں کاروبار ترقی کر سکے اور کاروباری اَفراد اَپنی خواہشات کو عملی جامہ پہنا سکیں۔
جموں و کشمیر یو ٹی میں 722 رجسٹرڈ سٹارٹ اَپ ہیں جن میں صنفی شمولیت پر قابل ذکر توجہ دی گئی ہے ، جس میں 254 خواتین کی قیادت والے سٹارٹ اَپ شامل ہیں۔ جموں و کشمیراسٹارٹ اَپ ایکو سسٹم ایک متنوع منظر نامے کا مظاہرہ کرتا ہے جس میںکنسٹرکشن اینڈ انجینئرنگ ایک کلیدی پلیئرکے طور پر اُبھرتا ہے جو کل سٹارٹ اپ کا 49 فیصد ہے ، اس کے بعد سکل ڈیولپمنٹ (12 فیصد)، آئیل اینڈ گیس ٹرانسپورٹیشن (12 فیصد)، آئی ٹی کنسلٹنگ (8 فیصد)، بزنس سپورٹ سروسز (7 فیصد)، فوڈ پروسسنگ (6 فیصد) اور ایگری ٹیک (5 فیصد) ہیں۔ یہ کاروباری تنوع اور مختلف صنعتوں میں سٹارٹ اَپ کی موجودگی کو ظاہر کرتا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یہ پالیسی حکومت کی مدد، انکیوبیٹر تعاون اور پالیسی کی ضروریات پر ایک جامع سروے کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ 69 فیصد سٹارٹ اپس مارکیٹنگ اور برانڈنگ کے لئے تعاون حاصل کرتے ہیں جبکہ انکیوبیٹروںکے ساتھ تعاون 7.89فیصدپر ہےجو بڑھتی ہوئی مصروفیت کا موقع فراہم کرتا ہے۔
اُنہوںنے کہا کہ جموں و کشمیر میں 12 انکیوبیٹرز ہیں جو اِبتدائی مراحل میں سٹارٹ اپس کی پرداخت اور رہنمائی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ تعاون سے ماحولیاتی نظام کو فائدہ ہوتا ہے جس میں 16 شراکت داروں اور مفاہمت ناموں کامختلف اِداروں اور تنظیموں کے ساتھ قیام عمل میں لایا گیا ہے تاکہ اضافی مدد اور وسائل فراہم کئے جا سکیں۔
اُنہوں نے کہا کہ میں ملک بھر کے ممکنہ سرمایہ کاروں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ جموںوکشمیر یوٹی میں موجود لامحدود اِمکانات کو تلاش کریں اور جموں و کشمیر کی ترقی کے سفر میں اَپنا حصہ اَدا کریں۔
لیفٹیننٹ گورنرنے مالیاتی اور تعلیمی اِداروں پر مزید زور دیا کہ وہ نئی سٹارٹ اَپ پالیسی کو مو¿ثر طریقے سے عملانے میں اَپنا اہم کردار اَدا کریں۔
اِس موقعہ پر چیف سیکرٹری اَتل ڈولو ،کمشنر سیکرٹری صنعت و حرفت محکمہ وکرمجیت سنگھ،صوبائی کمشنر جموںرمیش کمار، ایم ڈی اور سی اِی او جموں وکشمیر بینک بلدیو پرکاش، ڈائریکٹر آئی آئی جموں پروفیسر بی ایس سہائے، ڈائریکٹر اِنڈسٹریز جموں ارون منہاس، صدر جے کے سٹارٹ اَپ ایسو سی ایشن ایشان ورما، یو ٹی ایڈمنسٹریشن، ایس آئی ڈی بی آئی، سٹارٹ اَپ انڈیا کے اَفسران اور نوجوان کاروباری اَفراد موجود تھے۔
اِس موقعہ پر مختلف کمپنیوں اور سٹارٹ اپ وینچرز جیسے ویا اِی این ایس، برانڈنگ ایلویز، فاسٹ بیٹل، فکس اینڈ ایز، پیور مارٹ، ایم جی ایم، ترنبو سپورٹس کے سی ای اوز اور نمائندے بھی موجود تھے۔