عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے اکھال جنگلاتی علاقے میں انسداد ملی ٹنسی آپریشن پیر کو مسلسل چوتھے روز بھی جاری ہے اور اس بیچ طرفین کے درمیان رات بھر رک رک کر گولیوں کا تبادلہ جاری رہا۔اس جھڑپ میں اب تک دو ملی ٹینٹ مارے گئے ہیں جبکہ سیکورٹی فورسز کے تین اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔حکام کے مطابق مہلوک ملی ٹینٹوں میں سے ایک مقامی ہوسکتا ہے۔
یکم اگست کی شام ملی ٹنٹوں کی موجودگی کی متعلق مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر سیکورٹی فورسز کی ایک مشترکہ ٹیم نے اکھال جنگلاتی علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کر دیا تھا اور اس دوران طرفین کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا تھا۔حکام نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے چھپے دہشت گردوں کا پتہ لگانے کے لیے روڑرا اٹیک ہیلی کاپٹر، ڈرونز اور ایلیٹ پیرا اسپیشل فورسز کو تعینات کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ محاصرے کو مزید سخت کر دیا گیا ہے اور علاقے کی طرف جانے والے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔ان کا مزید کہنا ہے کہ آپریشن کی نگرانی اعلیٰ سطح پر فوج اور پولیس کے اعلیٰ حکام کر رہے ہیں۔
ایک سیکورٹی عہدیدار نے بتایاجب جمعہ کی شام آپریشن شروع کیا گیا تو دہشت گردوں کے ساتھ ابتدائی آمنا سامنا ہونے کے بعد شدید گولیوں کا تبادلہ ہوا۔انہوں نے کہادو ملی ٹینٹوں کو ہلاک کیا گیا جبکہ ابھی کچھ وہاں چھپے ہوئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ یہ کشمیر میں ایک ہفتے میں ہونے والا دوسرا انکائونٹر ہے۔قبل ازیں 28 جولائی کو سری نگر کے مضافاتی علاقہ داچھی جنگلاتی علاقے میں ایک انکاؤنٹر کے دوران لشکر طیبہ سے وابستہ 3 پاکستانی دہشت گرد مارے گئے تھے۔
کولگام جھڑپ چوتھے دن میں داخل، رک رک کر گولیوں کا تبادلہ جاری
