عظمیٰ ویب ڈیسک
کشتواڑ/جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے بادل پھٹنے سے متاثرہ چسوتی گاؤں میں اتوار کو مسلسل چوتھے روز بچاؤ اور امدادی کارروائیاں وسیع پیمانے پر جاری ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ فوج، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، پولیس اور سول انتظامیہ تمام تر وسائل کو بروئے کار لاکر بچائو اور امدادی کارروائیوں میں مصروف عمل ہیں۔
واضح رہے کہ کشتواڑ کے اس دورافتادہ اور مچیل مندر کی طرف جانے والے آخری موٹر یبل گاؤں چسوتی میں جمعرات کو بادل پھٹنے اور اس کے نتیجے میں آنے والے تباہ کن فلیش فلڈ نے ہولناک تباہی مچا دی تھی۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس قدرتی آفت میں اب تک 60 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، جن میں سی آئی ایس ایف کے تین اہلکار اور ایک پولیس اسپیشل آفیسر بھی شامل ہیں، جبکہ 82 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ ریسکیو ٹیموں نے اب تک 167 افراد کو نکالا ہے جن میں بعض شدید زخمی ہیں۔ریسکیو آپریشن کو مزید تیز کرنے کے لیے فوج اور ریسکیو ٹیموں نے ہفتے کو دھماکہ خیز مواد استعمال کرتے ہوئے ملبے میں حائل بڑے پتھروں کو ہٹا دیا۔
حکام کے مطابق جائے وقوعہ پر اضافی فوجی دستے بھی تعینات کیے گئے ہیں تاکہ کارروائی میں مزید سرعت لائی جا سکے۔ادھر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے گذشتہ روز متاثرہ علاقے کا دورہ کرکے بچائو اور امدادی آپریشن کا جائزہ لیا۔انہوں نے اس دوران متاثرین سے ملاقات کی اور ان کے لئے ایکس گریشیا ریلیف کا اعلان بھی کیا۔مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بھی جمعہ کی رات دیر گئے گاؤں کا دورہ کیا اور پولیس، فوج، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، بارڈر روڈز آرگنائزیشن اور مقامی رضاکاروں کے ساتھ جاری مشترکہ کارروائیوں کا جائزہ لیا۔
کشتواڑ سانحہ: بچاؤ اور امدادی کارروائیاں مسلسل چوتھے روز بھی جاری
