عظمیٰ ویب ڈیسک
کشتواڑ/جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ بادل پھٹنے اور اس کے نتیجے میں آنے والی تباہ کن فلش فلڈ سے ہوئی تباہی کا جائزہ لینے کے لئے ہفتے کی صبح ضلع کشتواڑ کے چسوتی گاؤں پہنچے۔اس دوران انہوں نے فوج سے تفصیلی بریفنگ حاصل کی۔انہوں نے ایک ورچوئل ریئلٹی (وی آر) ہیڈسیٹ کا استعمال کیا تاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور نقصان کی حد کا ایک جامع نظریہ حاصل کیا جا سکے۔
وزیر اعلیٰ جمعہ کے روز بخشی اسٹیڈیم سری نگر میں یوم آزادی کی تقریب کی صدارت کرنے کے بعد کشتواڑ روانہ ہوئے تھے اور گذشتہ شام ہی کشتواڑ پہنچے تھے۔کشتواڑ میں میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا: ‘یہ ایک بہت ہی افسوس ناک حادثہ ہے جس میں 60 کے آس پاس افراد کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ لاپتہ افراد کی صحیح تعداد معلوم کیا جا رہی ہے’۔ان کا کہنا تھا: ‘بچائو اور امدادی کارروائیاں اختتام ہونے کے بعد ہمیں اس پر تحقیقات کرنی ہوگی کہ آخر یہ واقعہ کیوں رونما ہوا جبکہ موسم کی صورتحال کے متعلق وارننگ جاری کی گئی تھی’۔
واضح رہے کہ کشتواڑ کے اس دورافتادہ اور مچیل مندر کی طرف جانے والے آخری موٹر یبل گاؤں چسوتی میں جمعرات کو بادل پھٹنے اور اس کے نتیجے میں آنے والے تباہ کن فلیش فلڈ نے ہولناک تباہی مچا دی جس میں اب تک کم از کم 60 افراد جاں بحق، 120 سے زائد زخمی اور 70 لاپتہ ہو گئے ہیں۔ حکام کے مطابق مزید افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہےـ
کشتواڑ سانحہ: عمر عبداللہ چسوتی پہنچے، وی آر ہیڈ سیٹ سے صورتحال کا جائزہ لیا
