عدالت نے کیجریوال کی عدالتی حراست میں 23 اپریل تک توسیع کردی

File Photo

یو این آئی

نئی دہلی// دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے پیر کو مبینہ ایکسائز پالیسی 2021-22 گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل میں بند وزیر اعلی اروند کیجریوال کی عدالتی تحویل میں 23 اپریل تک توسیع کر دی۔
راؤز ایونیو میں واقع کاویری باویجا کی خصوصی عدالت نے متعلقہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد مسٹر کیجریوال کی عدالتی تحویل میں توسیع کا حکم دیا۔
مرکزی تفتیشی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے وزیراعلی کیجریوال کو دو ہفتے کی عدالتی حراست مکمل ہونے کے بعد ورچوئل میڈیم کے ذریعے خصوصی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے ای ڈی کو 23 اپریل کو اگلی سماعت کے لیے ورچوئل میڈیم کے ذریعے دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت دی۔
مسٹر کیجریوال کو پہلے یکم اپریل کو عدالتی حراست میں بھیجا گیا تھا۔ ای ڈی نے کئی بار کیجریوال کو پوچھ گچھ کے لیے سمن بھیجا تھا۔ اسے نظر انداز کرنے کے بعد ای ڈی نے انہیں 21 مارچ کو گرفتار کر لیا۔
کاویری باویجا کی خصوصی عدالت نے اسی معاملے میں شریک ملزم بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کی لیڈر کے۔ کویتا کی عدالتی حراست میں 23 اپریل تک کی توسیع کرنے کا حکم دیا ۔ انہیں الگ الگ عدالت میں پیش کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے آج (15 اپریل کو ) ای ڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی ( آپ ) کے رہنما مسٹر کیجریوال کی اس درخواست پر جواب طلب کیا جس میں دہلی ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا ، جس میں ان کی گرفتاری اور نظر بندی کو برقرار رکھا گیا تھا۔
جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے متعلقہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد مرکزی تفتیشی ایجنسی کو نوٹس جاری کیا، لیکن وزیرعلی کیجریوال کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کیس کی اگلی سماعت جلد از جلد کرنے کی درخواست کو دو ٹوک مسترد کر دیا۔
بنچ نے اگلی سماعت کے لیے 29 اپریل کی تاریخ مقرر کی اور اس سے پہلے ای ڈی کو 24 اپریل تک اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔
مسٹر کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ وہ عدالتی حراست میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ یکم اپریل کو خصوصی عدالت نے انہیں 15 دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا تھا۔ ہائیکورٹ سے درخواست مسترد ہونے کے ایک دن کے بعد وزیراعلی نے 10 اپریل کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔