عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/سینئر سماجی کارکن انا ہزارے نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کی ’’غلط نیت‘‘اور دہلی اسمبلی انتخابات میں ان کی غلطیوں کی وجہ سے وہ اس وقت بری طرح ہار کا سامنا کر رہے ہیں ۔ انہوں نے دہلی کی منسوخ شدہ شراب پالیسی سے جڑے تنازع کو اس کا ایک اہم سبب قرار دیا اور کہا کہ عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کجریوال اس پالیسی اور ’’دولت کی لالچ‘‘کی وجہ سے بدنام ہو گئے ہیں۔
گنتی کے دو گھنٹے بعد ابتدائی رجحانات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی تاریخی واپسی کے آثار نظر آ رہے ہیں، جبکہ عام آدمی پارٹی، جس نے پچھلے انتخابات میں بی جے پی کو سنگل ڈیجٹ پر محدود کر دیا تھا، اس بار زبردست نقصان اٹھا رہی ہے۔
کجریوال حکومت کی موجودہ مدت کے دوران دہلی کی شراب پالیسی سے متعلق بدعنوانی کے الزامات نے زبردست ہنگامہ برپا کیا۔ بی جے پی نے اروند کجریوال حکومت پر دہلی کو ’’شرابیوں کا شہر‘‘ بنانے کا الزام لگایا، خاص طور پر جب نئی پالیسی میں شراب کی بوتلوں پر1 خریدیں، 1 مفت پائیں جیسے آفرز متعارف کرائے گئے تھے۔
ابتدائی انتخابی نتائج پر ردعمل دیتے ہوئے انا ہزارے نے کہا، شراب پالیسی اور دولت کی لالچ کی وجہ سے وہ بدنام ہو گئے۔
انہوں نے مزید کہا، عوام نے بھی سمجھ لیا کہ ایک طرف وہ (کجریوال) اچھے کردار کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف شراب کو فروغ دیتے ہیں۔ اسی لیے انہیں انتخابات میں کم ووٹ ملے۔کجریوال اور دیگر عام آدمی پارٹی لیڈروں پر الزامات کے حوالے سے انا ہزارے نے کہا، سیاست میں الزامات اور جوابی الزامات عام ہیں۔ لیکن جب الزامات لگیں تو عوام کو یہ ثابت کرنا ضروری ہے کہ یہ بے بنیاد ہیں۔ سچ ہمیشہ سچ رہے گا اور جھوٹ ہمیشہ جھوٹ۔ اسی لیے ان معاملات میں سچائی کا راستہ اختیار کرنا ضروری ہے۔انہوں نے مزید کہا، کجریوال خودغرض ہو گئے، اور انہیں اس کا ادراک نہیں ہوا۔ وہ غلط راستے پر چل پڑے اور اب زوال کی طرف جا رہے ہیں۔