عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں پیر کے روز پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن وحید الرحمن پرہ نے وقفۂ سوالات کے دوران حالیہ تباہ کن سیلاب اور خراب موسمی صورتحال کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ وادی بھر میں کسانوں کو شدید مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کسان کریڈٹ کارڈ کے سی سی لون کو معاف کیا جائے تاکہ متاثرہ کسانوں کو فوری راحت پہنچ سکے۔ پرہ نے کہا کہ بارش اور سیلاب کے نتیجے میں باغات، کھیت اور فصلیں بری طرح تباہ ہو چکی ہیں، جس سے کسانوں کی معیشت پر گہرا اثر پڑا ہے۔
اس موقع پر وزیرِ باغبانی جاوید ڈار نے ایوان کو بتایا کہ حکومت نے سیلاب سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ مکمل کر لیا ہے اور بہت جلد متاثرین کو امداد فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہا، ’حکومت نے معاملہ مرکزی حکومت کے ساتھ اٹھایا ہے اور توقع ہے کہ امدادی رقم جلد واگذار کی جائے گی۔‘ تاہم، انہوں نے کے سی سی لون معافی کے حوالے سے کیے گئے سوال پر کوئی براہِ راست جواب نہیں دیا۔ جاوید ڈار نے مزید کہا کہ اگرچہ نقصان اتنا بڑا نہیں جتنا بیان کیا جا رہا ہے، پھر بھی حکومت نے تمام اضلاع سے تفصیلی رپورٹیں طلب کر لی ہیں تاکہ ہر سطح پر متاثرین کی مدد یقینی بنائی جا سکے۔ایوان میں حزب اختلاف کے ارکان نے مطالبہ کیا کہ کسانوں کے قرضے فوری طور پر معاف کیے جائیں اور ایمرجنسی ریلیف پیکیج کا اعلان کیا جائے تاکہ زرعی شعبے کو درپیش بحران پر قابو پایا جا سکے۔
کسانوں کو راحت دینے کی خاطر ’کے سی سی‘ لون کو معاف کیا جائے: وحید الرحمن پرہ