عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ کے جنگلاتی علاقے میں مسلسل بارہویں روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری رہا۔معلوم ہوا ہے کہ، سیکورٹی فورسز نے ملی ٹینٹوں کے حامیوں کے خلاف بھی کریک ڈاون کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، کٹھوعہ کے جنگلاتی علاقے میں جمعرات کو بھی تلاشی آپریشن پوری شدت کے ساتھ جاری رہا۔ سیکورٹی فورسز نے چھ سے آٹھ کلومیٹر کے علاقے کو مکمل طور پر سیل کر کے فرار کے تمام ممکنہ راستوں پر سخت پہرہ بٹھا دیا ہے۔
حکام کے مطابق، ہیلی کاپٹروں، کواڈ کاپٹروں اور ڈرون کیمروں کے ذریعے جنگلاتی علاقے کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ فوج، این ایس جی، پولیس، ایس او جی، سی آر پی ایف اور بی ایس ایف پر مشتمل مشترکہ ٹیمیں تمام اہم علاقوں کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ناہموار اور گھنے جنگلاتی علاقوں میں اضافی دستے تعینات کیے گئے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ملی ٹینٹ بالائی علاقوں کی طرف فرار نہ ہو سکیں۔سیکورٹی فورسز نے جمعرات کو بلاور، بھدو، گھاٹی اور کوگ منڈلی کے علاقوں میں بھی تلاشی آپریشن کو وسعت دی ہے۔
حکام کے مطابق، دہشت گردوں کو منطقی مدد فراہم کرنے والے اعانت کاروں کے خلاف بھی کریک ڈاون تیز کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، سیکورٹی فورسز نے اب تک دو درجن سے زائد مقامی افراد سے پوچھ گچھ کی ہے۔باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ کٹھوعہ کے گھنے جنگلات میں محصور ملی ٹینٹوں کو مار گرانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جا رہا ہے تاکہ ملک دشمن عناصر کو جلد از جلد انجام تک پہنچایا جا سکے۔
دفاعی ذرائع کے مطابق، فوج، پولیس، بی ایس ایف، سی آر پی ایف کے ساتھ ساتھ این ایس جی کمانڈوز بھی گھنے جنگلات میں ملی ٹینٹوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین کئی مرتبہ آمنا سامنا بھی ہوا ہے۔
دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملی ٹینٹ اور ان کے حامیوں کو کسی بھی صورت میں بخشا نہیں جائے گا، اور جو کوئی بھی ملی ٹینٹوںکی مدد و اعانت میں ملوث پایا جائے گا، اسے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔واضح رہے کہ 27 مارچ کو جتھانہ کے راج باغ علاقے میں ہونے والے ایک انکاونٹر کے دوران 4 پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ 2 ملی ٹینٹ ہلاک ہوئے تھے۔
کٹھوعہ: مفرور ملی ٹینٹوں کی تلاش کے لیے آپریشن کا دائرہ سات کلومیٹر تک وسیع
