عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// کٹھوعہ ضلع کے ایک دور افتادہ جنگلاتی علاقے میں ہونے والی شدید جھڑپ میں دو ملی ٹینٹ ہلاک اور پانچ سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔
سیکیورٹی فورسز نے تقریباً پانچ ملی ٹینٹ کے ایک گروہ کو ختم کرنے کے لیے آپریشن تیز کر دیا ہےـ
تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ وہی گروہ ہے جو پہلے سنیال کے جنگلات میں محاصرے سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوا تھا یا یہ کوئی نیا گروہ تھا جو حال ہی میں دراندازی کر کے آیا تھا۔ حکام کے مطابق اس تصادم کے دوران شدید فائرنگ اور دھماکے ہوئے۔
یہ جھڑپ راجباغ کے گھاٹی جوتھانہ علاقے میں جکھولے گاؤں کے قریب ہوئی، جہاں تقریباً پانچ ملی ٹینٹوں کے ساتھ شدید گولی باری کا تبادلہ ہوا۔
ابتدائی فائرنگ میں اسپیشل پولیس آفیسر زخمی ہوئے، جنہیں چہرے پر گولی لگی۔ انہیں کٹھوعہ کے اسپتال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔
حکام کے مطابق، اس آپریشن میں جموں و کشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشنز گروپ ، فوج، بارڈر سیکیورٹی فورس اور سنٹرل ریزرو پولیس فورس شامل تھے، جنہوں نے دو ملی ٹینٹوں کو ہلاک کر دیا۔
اس دوران، تین سیکیورٹی اہلکار، جن میں ایک سب ڈویژنل پولیس آفیسر بھی شامل ہیں، شدید فائرنگ کے باعث ایک ندی کے قریب گھنے درختوں میں محصور ہو گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تصادم ختم ہونے کے بعد ہی صورتحال مکمل طور پر واضح ہوگی۔
یہ قابل ذکر ہے کہ اتوار کی شام کٹھوعہ ضلع کے ہیرا نگر سیکٹر میں SOG نے ایک دہشت گرد گروہ کو روکا تھا۔ اگرچہ سیکیورٹی فورسز نے ایک بڑا سرچ آپریشن کیا، تاہم ملی ٹینٹ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ شبہ ہے کہ وہی گروہ بعد میں جکھولے میں دیکھا گیا، جو پہلے تصادم کے مقام سے تقریباً 30 کلومیٹر دور ہے۔
ملی ٹینٹ جنگلات کے راستے آگے بڑھ رہے تھے جب پولیس کو خفیہ اطلاعات ملیں، جس کے بعد SDPO کی قیادت میں ایک پولیس پارٹی نے علاقے میں گھیراؤ کیا۔ جیسے ہی فورسز آگے بڑھیں، ملی ٹینٹوں نے شدید فائرنگ شروع کر دی، جس کے نتیجے میں جھڑپ چھڑ گئی۔ فوری طور پر مزید کمک کے لیے پولیس، فوج اور سی آر پی ایف کو علاقے میں تعینات کر دیا گیا۔
کٹھوعہ کا پرسکون گاؤں سفائن فائرنگ، دستی بموں اور راکٹ لانچر کے زوردار دھماکوں سے گونج اٹھا، جہاں دن بھر شدید رہی جاری رہی۔
ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نلین پربھات اور انسپکٹر جنرل آف پولیس جموں زون بھیم سین توٹی گزشتہ چار دنوں سے کٹھوعہ میں انسدادِ دہشت گردی آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔