عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// کشمیری پنڈتوں کی ایک تنظیم نے پیر کے روز پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی کے مبینہ توہین آمیز اور اشتعال انگیز بیانات کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔
‘یوتھ فار پنون کشمیر’ (Y4PK) نامی کشمیری پنڈت تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ التجا مفتی کے ہندو مذہب، بھگوان رام اور ہندو برادری کے خلاف مبینہ توہین آمیز ٹویٹ کے خلاف پولیس شکایت سائبر کرائم سیل دہلی میں درج کی گئی ہے۔
تنظیم کے صدر وِتھل چودھری نے کہا کہ یہ بیان نہ صرف گہرے طور پر توہین آمیز ہے بلکہ اس کا مقصد فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنا اور ہندو مذہب کی توہین کرنا ہے۔ شکایت میں بھارتی نیایہ سنہیتا 2023 کی دفعات 302، 325، 323 اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 67 کا حوالہ دیا گیا ہے۔
ایک اور کشمیری پنڈت تنظیم ‘روٹس ان کشمیر’ (RIK) نے Y4PK کی جانب سے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے۔
روٹس ان کشمیر کے ترجمان امیت رینا نے کہا کہ التجا مفتی اس سے پہلے بھی ایسے بیانات دیتی رہی ہیں، اور وہ وِتھل چودھری کو ہر ممکن مدد فراہم کریں گے تاکہ ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جا سکے۔
یوتھ فار پنون کشمیر نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کریں، توہین آمیز مواد کو آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 69A کے تحت بلاک کریں، اور مفتی کے خلاف سخت قانونی کارروائی شروع کریں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ تنظیم اور اس کے اتحادی جیسے RIK انصاف کے حصول اور تمام مذاہب کی حرمت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ پنون کشمیر، جو ‘یوتھ فار پنون کشمیر’ کی پیرنٹ تنظیم ہے، وہ 1990 کی دہائی میں ملی ٹینٹوں کے ذریعے بے دخل کی گئی کشمیری پنڈت برادری کے لیے وادی کشمیر میں ایک علیحدہ وطن کا مطالبہ کرنے والی پہلی تنظیم ہے۔