سرینگر// وادی کشمیر میں سردی کی شدت مزید بڑھ گئی ہے، جہاں منگل کو سرینگر شہر کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.5 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ چار سے آٹھ دن کے دوران شدید سردی کی لہر کی پیش گوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا، ’’31 دسمبر کو عام طور پر سرد اور خشک موسم رہے گا۔ یکم جنوری سے مغربی ہواؤں (ویسٹرن ڈسٹربنس) کے دو مرحلے جموں و کشمیر اور ملحقہ علاقوں کو متاثر کریں گے۔ یکم اور 2 جنوری کو ہلکی شدت کی مغربی ہوائیں، جبکہ 3 سے 6 جنوری کے دوران معتدل شدت کی مغربی ہوائیں متوقع ہیں۔ 4 اور 5 جنوری کو پہاڑی علاقوں میں شدید برفباری کا امکان ہے‘‘۔
محکمہ نے مشورہ دیا کہ برفباری، منفی درجہ حرارت اور سڑکوں پر برف کی صورتحال کے پیش نظر سیاحوں، مسافروں اور ٹرانسپورٹروں کو انتظامیہ اور ٹریفک ایڈوائزری پر عمل کرنا چاہیے۔
سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3.5، گلمرگ میں منفی 11.5 اور پہلگام میں منفی 8.4 ریکارڈ کیا گیا۔ جموں شہر میں کم سے کم درجہ حرارت 7.1، کٹرا میں 5، بٹوٹ میں 1.5، بانہال میں منفی 2.3 اور بھدرواہ میں منفی 1.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
وادی میں سردی کے شدید چالیس روزہ دورانیے ’چلہ کلان‘ کا آغاز 21 دسمبر سے ہو چکا ہے، جو 30 جنوری کو اختتام پذیر ہوگا۔
ڈاکٹروں نے خاص طور پر بزرگوں اور بچوں کو شدید سردی سے محفوظ رہنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ شدید سردی کے باعث ہائپوتھرمیا اور سانس کی بیماریاں وادی کے سرد علاقوں میں اموات کی بڑی وجہ بنتی ہیں۔
طبی ماہرین نے کہا کہ حالیہ دنوں میں خطرناک عمر کے مریضوں کی اموات کا سبب خون کی نالیوں کے سکڑنے سے دل کے دورے، ہارٹ فیل اور مایوکارڈیل انفارکشن کو قرار دیا جا رہا ہے۔
عوام کو ہدایت دی گئی ہے کہ جتنا ممکن ہو منفی درجہ حرارت میں طویل قیام سے گریز کریں۔
کشمیر میں شدید سردی کی لہر برقرار، یکم جنوری سے برف و باراں متوقع
