عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/سیکورٹی فورسز نے جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ علاقے کے گھنے گڈول جنگلات سے جمعہ کو دوسرے لاپتہ فوجی جوان کی لاش برآمد کی۔
ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے تلاشی آپریشن کے دوران گڈول جنگلاتی علاقے سے گذشتہ روز ایک لاپتہ جوان کی لاش بر آمد کی تھی جبکہ جمعہ کو اسی علاقے سے دوسرے لاپتہ فوجی جوان کی لاش بر آمد کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ آپریشن سخت ترین موسمی صورتحال اور دشوار گذار زمینی علاقے میں انجام دیا گیا جہاں حال ہی میں کم سے کم 2 فٹ برف جمع ہوئی تھی۔
بتایا جارہا ہے کہ ان جوانوں کی موت سخت موسمی صورتحال کے باعث واقع ہوئی ہوگی۔
واضح رہے کہ حکام کے مطابق لا پتہ فوجی جوانوں میں سے ایک کی لاش گذشتہ روز بر آمد کی گئی تھی۔
فوج کی چنار کور نے بدھ کی شام سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں تصدیق کی یہ جوان خراب موسمی صورتحال کے نتیجے میںایک فوجی آپریشن کے دوران لاپتہ ہوئے تھے۔
پوسٹ میں کہا گیا تھا: ‘ 6 اور 7 اکتوبر کی درمیانی رات کو کشتواڑ رینج میں ایک آپریشنل ٹیم کو جنوبی کشمیر کے پہاڑوں میں شدید برفانی طوفان اور وائٹ آؤٹ (نظر نہ آنے والے) صورتحال کا سامنا کرنا پڑا’
انہوں کا کہنا تھا اس کے بعد دو فوجی جوانوں کے ساتھ رابطہ منقطع ہوا،وسیع پیمانے پر تلاش اور بچاؤ آپریشن شروع کیا گیا ہے لیکن موجودہ خراب موسمی حالات کی وجہ سے اس میں مشکلات درپیش ہیں۔
دریں اثنا گذشتہ روز بر آمد شدہ فوجی جوان کی لاش کو گڈول کو بادامی باغ فوجی چھائونی سری نگر ائر لفٹ کیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ یہ جنگلاتی علاقہ جہاں فوجی جوان لاپتہ ہوئے ہیں وہی مقام ہے جہاں 13 ستمبر 2023 کو ایک شدید جھڑپ ہوئی تھی۔اس رات کوکرناگ کے گڈول جنگل میں دہشت گردوں کے ایک مشتبہ ٹھکانے کے قریب پہنچتے ہی سینئر افسران شدید فائرنگ کی زد میں آ گئے تھے۔ اس تصادم میں فوج کا ایک کرنل، ایک میجر اور جموں و کشمیر پولیس کا ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جاں بحق ہوا تھا اورایک فوجی زخمی ہوا تھا۔اور بعد میں لشکر طیبہ کے کمانڈر عزیر خان کی ہلاکت کے ساتھ ایک ہفتے سے جاری یہ آپریشن ختم ہوا تھا۔
کشمیر: اننت ناگ کے گڈول جنگلاتی علاقے سے دوسرے لاپتہ فوجی جوان کی لاش بر آمد
