جسٹس سوریہ کانت نے معروف کشمیری شاعر مجہوؔر کا شعر پڑھ کر انصاف کی فراہمی کا پیغام دیا

KU Admin
2 Min Read

عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/ سپریم کورٹ آف انڈیا کے معزز جج اور نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی کے ایگزیکٹیو چیئرمین جسٹس سوریہ کانت نے آج سرینگر میں جموں و کشمیر لیگل سروسز اتھارٹی کے زیر اہتمام منعقدہ شمالی زون ریجنل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری زبان و ادب کی گہرائی کو اجاگر کیا اور معروف کشمیری شاعر پیرزادہ غلام احمد مجہوؔر کا حوالہ دیتے ہوئے عوامی انصاف کی وسعت کی اہمیت بیان کی۔
اپنے خطاب کی شروعات سپریم کورٹ کے جج جسٹس سوریہ کانت نے کہا:’’ولو ہا باغوانو نو بہارک شان پیدا کر، پھلن گل گھت کرن بلبل یتھی سامان پیدا کر۔‘معنی(اے باغبان! نئی بہار کی خوشیاں پھیلاؤ، پھولوں اور بلبلوں کی طرح خوشحال ماحول پیدا کرو)
جسٹس کانت نے اس خوبصورت شعری حوالہ کے ذریعے نظامِ عدل میں تازگی، وسعت، اور انسان دوستی کے جذبے کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ نیا عدالتی منظرنامہ صرف قوانین کا اطلاق نہیں بلکہ انسانیت، مساوات اور انصاف کے جذبے کو عملی جامہ پہنانے کا تقاضا کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’نالسا‘ ریاستوں اور یونین ٹیریٹریز میں لیگل سروسز اتھارٹیز کے ساتھ مل کر ایسی اصلاحات کو فروغ دے رہی ہے، جن سے انصاف کی رسائی نچلے طبقے تک ممکن بنائی جا سکے۔

Share This Article