عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اتوار کو انسانی دماغ کو ’’زندگی کا سب سے بڑا معجزہ‘‘قرار دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی ترقی کا مستقبل براہِ راست نوجوانوں کے بااختیار بننے اور ان کی تخلیقی صلاحیتوں سے وابستہ ہے۔ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نےکہاجموں و کشمیر کا وکاس سیدھا یُووا شکتی کے ساتھ جُڑا ہوا ہے۔ ہمیں ایسا ماحول تیار کرنا ہوگا جو نوجوانوں کو جدت پسند، مسئلہ حل کرنے والا اور کل کا رہنما بنا سکے۔
ایل جی سنہا نے انسانی دماغ کی قوت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بچہ اگر ابتدائی عمر میں جمع، تفریق اور ضرب جیسی بنیادی گنتیاں سیکھ لیتا ہے تو اس کی زندگی کی مہارتیں اور فیصلہ سازی کی صلاحیتیں مزید نکھر جاتی ہیں۔ انہوں نے کہایہ بنیادی ہنر نوجوان دماغ کو تجزیاتی سوچنے اور فوری مؤثر فیصلے لینے کے قابل بناتے ہیں۔ٹیکنالوجی کی دنیا سے ایک دلچسپ مثال پیش کرتے ہوئے سنہا نے کہا کہ گوگل نے دنیا بھر کی لائبریریوں میں موجود کتابوں کی گنتی شروع کی تھی اور پایا کہ دنیا میں لگ بھگ 13 کروڑ منفرد کتابیں ہیں۔
انہوں نے کہاان 13 کروڑ کتابوں کا علم ایک انسان کے دماغ میں سما سکتا ہے۔ اگر کوئی شخص اپنے دماغ کا مکمل استعمال کرنا سیکھ لے تو دنیا کا سارا علم اس میں سمویا جا سکتا ہے۔ ذہنی صلاحیت کو بروئے کار لانا ہی جدت، حکمت اور ترقی کی راہ ہموار کرتا ہے۔
نوجوانوں پر زور دیتے ہوئے کہ وہ حدود سے آگے سوچیں اور اپنی ذہانت کو قوم کی تعمیر میں استعمال کریں، ایل جی سنہا نے کہا کہ تجسس، علم اور نظم و ضبط کے ساتھ نوجوان دماغوں کو بااختیار بنانا ہی یونین ٹیریٹری کے خوشحال مستقبل کی سمت کا تعین کرے گا۔
جموں و کشمیر کی ترقی براہِ راست نوجوانوں سے جڑی ہے: ایل جی منوج سنہا
