عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/ریاستی کانگریس کمیٹی نے منگل کے روز قومی راجدھانی کے جنتر منتر پر جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کے مسئلہ پر احتجاج کیا جس میں پارٹی کے سینئر لیڈروں نے شرکت کی۔یہ احتجاج پردیش کانگریس کے ’’دہلی چلو‘‘ پروگرام کے تحت کیا گیا تھا۔ مظاہرین کے مطابق پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کا بھی منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری غلام احمد میر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے۔ وزیر اعظم نے ریاستی درجہ کی بحالی کے لیے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بہت سے وعدے کیے ہیں، لیکن لوک سبھا انتخابات کے 10 ماہ بعد بھی کچھ نہیں کیا گیا۔ ہم اپنی تحریک کو مزید تیز کریں گے۔
اس موقع پر ریاستی کانگریس کے صدر طارق حمید کارا نے کہا کہ مکمل ریاست بنانے کے لیے ایوان کے اندر اور باہر آواز اٹھائی جائے گی۔ اپوزیشن کے تمام اراکین پارلیمنٹ اس معاملے پر متحد ہیں۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی اور راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملک ارجن کھڑگے نے بھی مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لئے وزیراعظم مودی کو خط لکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کے حقوق واپس نہیں مل جاتے ہم تحریک جاری رکھیں گے۔جموں و کشمیر پردیش کانگریس کے اس مظاہرے میں کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال اور ریاستی انچارج ڈاکٹر سید ناصر حسین نے بھی شرکت کی۔
جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دینے کے مطالبے پر کانگریس کا جنتر منتر پر مظاہرہ
