راجوری// جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹری، اتل ڈولو، نے راجوری ضلع کے دور افتادہ بڈھال گاؤں میں حالیہ پراسرار اموات کے تناظر میں صحت اور پولیس محکموں کو سخت حفاظتی اقدامات نافذ کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ مزید جانی نقصان روکا جا سکے۔
یہ ہدایات انہوں نے منگل کو صوبائی اور ضلعی انتظامیہ، صحت ماہرین، اور پولیس کے نمائندوں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران دیں، جس میں پچھلے ڈیڑھ ماہ کے دوران تین خاندانوں کے 17 افراد کی پراسرار اموات کے اسباب کا جائزہ لیا گیا۔
چیف سیکریٹری نے تاکید کی کہ صحت اور پولیس حکام صوبائی انتظامیہ کے تعاون سے مؤثر اقدامات اٹھائیں اور گاؤں کی آبادی کی نگرانی کے لیے ایک جامع معیاری عملی طریقہ کار تیار کریں۔ انہوں نے گائیڈلائنز کے نفاذ کے لیے اضافی عملہ تعینات کرنے کا حکم بھی دیا۔
اجلاس میں صحت و طبی تعلیم کے سیکریٹری، سید عابد رشید شاہ، نے بتایا کہ متاثرہ خاندانوں کو الگ تھلگ رکھا گیا ہے اور انہیں صرف تصدیق شدہ کھانا اور پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ صحت کی ٹیمیں گاؤں میں موجود ہیں اور کسی بھی نئی علامات پر کڑی نظر رکھ رہی ہیں۔
چیف سیکریٹری نے صحت اور پولیس کے حکام کو قومی تشخیصی اداروں کی جانب سے موصول رپورٹس کا بغور جائزہ لینے کی ہدایت دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹاکسیالوجی رپورٹس آنے تک متاثرہ گاؤں میں ہر ممکن حفاظتی اقدامات کیے جائیں۔
اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ بڈھال گاؤں کے 24 سالہ نوجوان اعجاز احمد کو طبیعت خراب ہونے کے بعد فوری طور پر راجوری کے گورنمنٹ میڈیکل کالج منتقل کیا گیا۔ اس کے علاوہ، مقامی صحت مراکز کو ہر قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رکھا گیا ہے۔
متاثرہ خاندانوں کو ان کے گھروں سے نکال کر الگ تھلگ رکھا گیا ہے تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔ چیف سیکریٹری نے پولیس کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم اور وزارت داخلہ کی بین الوزارتی ٹیم کی پیشرفت کا بھی جائزہ لیا اور نقصانات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔
راجوری میں پراسرار اموات: مزید جانی نقصان سے بچنے کیلئے سخت پابندیاں عائد کرنے کا حکم
