عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/مرکز نے پارلیمنٹ کو مطلع کیا ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ میں تعلیمی سال 2023-24 کے دوران سرکاری اسکولوں میں طلباء کے داخلوں میں کمی دیکھنے کو ملی ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں کم ہے۔مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے لوک سبھا کو بتایا کہ جموں و کشمیر میں سرکاری اسکولوں میں داخلہ 2022-23 میں 14,54,668 تھا، جو 2023-24 میں کم ہو کر 14,21,643 رہ گیا۔ اسی طرح لداخ میں بھی داخلہ 28,667 سے کم ہو کر 26,275 ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (جیسے جموں و کشمیر اور لداخ) میں داخلے کی کمی دراصل ایک ’’اعدادیاتی تبدیلی‘‘کو ظاہر کرتی ہے کیونکہ تعلیمی نظام UDISE+ نے 2022-23 سے مجموعی اعداد و شمار کے بجائے انفرادی طلباء کی سطح پر ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کیا ہے۔
داخلہ بڑھانے کے لیے، انہوں نے سمرگ شِکشا اسکیم کے تحت مختلف اقدامات کی فہرست دی، جن میں رہائشی اسکول، مفت کتابیں اور وردی ، ٹرانسپورٹ کی سہولت، خصوصی ہاسٹل اور پی ایم پوشن اسکیم کے تحت مڈ ڈے میل شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کے نفاذ اور اسکولوں میں شمولیت بڑھانے کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔