عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے رواں ماہ کے ’عوام کی آواز‘ پروگرام کے دوران، پی آر آئی کے اراکین، نوجوانوں، خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس، کاروباری افراد، رضاکارانہ تنظیموں اور سماج کے ہر طبقے سے وکشت بھارت سنکلپ یاترا میں ان کی فعال شرکت کے لیے زور دیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، “وکست بھارت سنکلپ یاترا، حکومت ہند کی اب تک کی سب سے بڑی آو¿ٹ ریچ پہل، جموں و کشمیر کی ہر پنچایت اور شہری مقامی باڈی کا احاطہ کرے گی۔ سکیموں کی 100 فیصد سیچوریشن حاصل کرنے کے لیے لوگوں کی شرکت ضروری ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ان کے فوائد تمام مطلوبہ وصول کنندگان تک پہنچیں”۔
اُنہوں نے کہا،”جیسا کہ ہم 2023 کے خاتمے کے قریب ہیں اور گزرے ہوئے مہینوں پر نظر ڈالتے ہیں، ہمیں متاثر کن ترقی، دیہی اور شہری علاقوں میں زندگی کا بہتر معیار، اور چاروں طرف نمایاں ترقی نظر آتی ہے۔ میں جموں و کشمیر کو اعتماد کے ساتھ ترقی کے مقصد کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھ رہا ہوں”۔
شہریوں کی متاثر کن کامیابی کی کہانیوں کا اشتراک کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے ادھم پور کے ایک بزرگ شہری منشی رام جی کا خصوصی تذکرہ کیا جنہوں نے پرانی لیپ ٹاپ بیٹری اور ای ویسٹ کا استعمال کرتے ہوئے ای سائیکل بنایا ہے۔
منشی رام جی نے وزیر اعظم کی آواز برائے مقامی اور گرین انڈیا انیشی ایٹو سے تحریک حاصل کی اور امید کی کہ وہ دوسروں کو سبز متبادلات کے بارے میں حساس اور ترغیب دیں گے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اپنی معذوری کے باوجود ایک کامیاب کاروباری ہونے کے اپنے مقصد کو حاصل کرنے پر سری نگر کی صدف کی ستائش کی۔
صدف کی زندگی ہمت، خود اعتمادی، محنت اور عزم کی کہانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی قابلیت، مہارت اور علم دوسرے شہریوں کے لیے تحریک کا باعث ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ضلع انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ بھدرواہ کی میناکشی دیوی جیسی غیرمعمولی اور باہمت خواتین کو خراج تحسین پیش کریں اور انہیں ضروری تعاون فراہم کریں۔
میناکشی دیوی، ایک خاتون ای رکشہ ڈرائیور، ناری شکتی کی مظہر ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ بے پناہ چیلنجوں کے باوجود، وہ اپنے خاندان کے لیے امید اور مشکلات کا سامنا کرنے والے دوسروں کے لیے حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔
جموں کے کوٹ بھلوال کی پوجا کی تعریف کرتے ہوئے، جس نے ‘سمائلی چاکلیٹس’ کے نام سے اپنا گھریلو چاکلیٹ برانڈ قائم کیا ہے، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پوجا کا انٹرپرینیورشپ میں جانا علاقے کی دیگر خواتین کو حوصلہ دے رہا ہے کہ وہ ایک جرات مندانہ راستہ منتخب کریں اور چیلنجوں کو مواقع میں بدل دیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ٹنگمرگ کے جاوید احمد کے کاروباری سفر کو بھی شیئر کیا، جو پردھان منتری مدرا یوجنا کے مستفید ہیں، جو نوجوانوں کو نوکری کے متلاشی بننے کے لیے ترغیب دے رہے ہیں۔
انہوں نے کولگام سے تعلق رکھنے والے طارق احمد گنائی کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ طارق نہ صرف مقامی نوجوانوں کے لیے روزگار پیدا کر رہا ہے بلکہ ایک صاف ستھرا اور زیادہ پائیدار مستقبل بھی بنا رہا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے شہریوں سے موصول ہونے والی تجاویز کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے متعلقہ محکموں اور اہلکاروں کو ہدایت دی کہ وہ جموں کی پونم شرما، گاندربل کے عبدالرشید بھٹ، جموں کے سنجیتنا، پلوامہ کے احسان خلیق، ادھم پور کے انیل تھاپا، کٹھوعہ کے کنول سنگھ، برم کے نور الدین خان، سری نگر کی مدینہ میر، کٹھوعہ کے سورو شرما اور پونچھ سے ذاکر حسین سے ملنے والی قیمتی معلومات پر مناسب کارروائی کریں۔