عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر حکومت نے پیر کے روز قانون ساز اسمبلی میں انکشاف کیا کہ وہ ضلعی ترقیاتی کونسلز (DDCs)کے لیے انسداد انحراف (Anti-Defection) قانون متعارف کرانے کے معاملے کا جائزہ لے رہی ہے۔
پیپلز کانفرنس کے رکن اسمبلی سجاد غنی لون کی کٹ موشن پر جواب دیتے ہوئے، دیہی ترقیات کے وزیر جاوید احمد ڈارنے ایوان کو بتایا کہ ڈی ڈی سیز کے لیےانسداد انحراف قانون لانے کے سلسلے میں قانونی رائے پہلے ہی طلب کی جا چکی ہے۔
وزیر نے کہااس معاملے میں قانونی رائے پہلے ہی حاصل کر لی گئی ہے اور اس کی بنیاد پر حکومت ڈی ڈی سیز کے لیے انسداد انحراف قانون متعارف کرانے کے معاملے کا جائزہ لے رہی ہے۔
حکومت نے واضح کیا کہ پنچایت راج ایکٹ/ رولز 1989میں انسداد انحراف کی کوئی شق موجود نہ ہونے کی وجہ سے ڈی ڈی سی ممبران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا سکتی۔ وزیر نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میونسپل ایکٹ 2000کے سیکشن 18 اےکے تحت میونسپل ممبران کے لیے انحراف پر نااہلی کی شق موجود ہے۔
جموں و کشمیر حکومت کا ڈی ڈی سی ممبران کے لیے انسداد انحراف قانون پر غور
