عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر حکومت نے پیر کو ایک اہم حکم نامے کے تحت ایسے ڈاکٹروں کو فوراً واپس بھیجنے کا حکم دیا ہے جو غیر مجاز طور پر میڈیکل کالج جموں اور میڈیکل کالج سری نگر میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان ڈاکٹروں کو ان کے متعلقہ ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسز میں واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکمنامے کے مطابق، یہ فیصلہ انتظامیہ کے مفاد اور دور دراز علاقوں میں مریضوں کی بہتر نگہداشت کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے، جہاں ڈاکٹروں کی شدید کمی کا سامنا ہے۔
حکم میں کہا گیا ہے، جموں و کشمیر ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر (گزیٹیڈ) سروس سے وابستہ وہ ڈاکٹرز (کنسلٹنٹس/میڈیکل آفیسرز) جن کے پاس کسی میڈیکل یا سرجیکل شعبے میں سپر اسپیشلائزیشن نہیں ہے اور جو جی ایم سی جموں و سری نگر میں مقررہ مدت سے زیادہ غیر مجاز طور پر کام کر رہے ہیں، انہیں فوری طور پر واپس متعلقہ ڈائریکٹوریٹس بھیجا جاتا ہے۔
ایسے تمام ڈاکٹروں کو جی ایم سی جموں اور جی ایم سی سری نگر سے فوری طور پر فارغ تصور کیا جائے گا، اور حکم کی عدم تعمیل کی صورت میں متعلقہ ڈائریکٹوریٹس کو آگاہ کیا جائے گا تاکہ ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جا سکے، یہ بات محکمہ صحت و طبی تعلیم کے سیکرٹری سید عابد رشید شاہ کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہی گئی ہے۔
مزید یہ کہ جی ایم سی جموں اور جی ایم سی سری نگر کے پرنسپلز اور ڈرائنگ اینڈ ڈسبرسنگ آفیسرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان واپس بھیجے گئے ڈاکٹروں کو کسی صورت تنخواہ نہ دیں۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے، ان ہدایات پر مکمل طور پر عمل درآمد نہ کرنا سنگین معاملہ سمجھا جائے گا اور متعلقہ DDOs کے خلاف مالی بے ضابطگی کے تحت قواعد کے مطابق تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
جموں و کشمیر حکومت کا ڈاکٹروں کی غیر مجاز تعیناتی پر بڑا فیصلہ، جی ایم سی جموں اور سری نگر سے واپسی کا حکم
