سرینگر// جموں و کشمیر حکومت نے سال 2025 کے لیے سرکاری تعطیلات کی فہرست جاری کردی ہے، جس میں مختلف مذہبی، قومی اور علاقائی تقریبات شامل ہیں۔
تاہم، اس فہرست میں شیخ محمد عبداللہ کے یوم پیدائش اور 13 جولائی یومِ شہداء کو شامل نہ کرنے پر عوامی حلقوں میں تشویش پائی جا ری ہے۔
یاد رہے کہ نیشنل کانفرنس، جو کہ حکمران جماعت ہے، نے ان تعطیلات کو بحال کرنے کا وعدہ کیا تھا، جنہیں پہلے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے ختم کردیا تھا۔
حکومت کی جانب سے 2025 کے کیلنڈر کی اشاعت کے بعد ان اہم دنوں کی مسلسل غیر موجودگی کئی سوالات کو جنم دیتی ہے، خاص طور پر منتخب حکومت کے اختیارات پر، جو کہ مرکز کے ذریعے مقرر کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ اقتدار میں شریک ہے۔
2025 کا کیلنڈر خطے کی ثقافتی اور مذہبی تنوع کو مناتا ہے، جس میں گرو گووند سنگھ جی کا یوم پیدائش (6 جنوری)، یوم جمہوریہ (26 جنوری)، عیدالفطر (31 مارچ)، یوم آزادی (15 اگست)، اور دیوالی (21 اکتوبر) شامل ہیں۔
اگرچہ کیلنڈر میں ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اور مہاراجہ ہری سنگھ جیسی تاریخی شخصیات کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے، لیکن شیخ عبداللہ کے یوم پیدائش اور یوم شہداء کو شامل نہ کرنا ایک متنازعہ مسئلہ بن گیا ہے۔
قبل ازیں، نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری نے کہا تھا کہ عمر عبداللہ کی قیادت میں حکومت جلد ہی شیخ محمد عبداللہ کے یوم پیدائش پر عام تعطیل کو بحال کرے گی، جو 5 دسمبر کو آتی ہے۔
اس سے قبل نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر نے بھی 5 دسمبر کو عام تعطیل کے طور پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
عمر عبداللہ کی حکومت نے گزشتہ ماہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو 5 دسمبر کی تعطیل کی بحالی کی تجویز بھیجی تھی، تاہم معاملہ اب بھی خطے کی پیچیدہ اختیاراتی سیاست میں الجھا ہوا نظر آتا ہے۔
2025 میں سرکاری تعطیلات || شیخ عبداللہ کا یومِ پیدائش شامل نہ ہونے پر بحث شروع
