عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے حکومت پر جموں وکشمیر کے لوگوں کے مشکلات کو دور کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کو جو موجودہ حکومت سے امیدیں تھیں وہ پوری نہیں ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا: ‘کشمیر کے لوگوں کی خاموشی کو نارملسی نہیں سمجھا جانا چاہئے’۔
پی ڈی پی صدر نے ان باتوں کا اظہار اتوار کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ‘لوگوں کو امید تھی کہ موجودہ سرکار ان کے مشکلات کو دور کرے گی لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا’۔
ان کا کہنا تھا: ‘کل جو سرکاری ملازم بر طرف کئے گئے ان میں سے ایک پولیس اہلکار فردوس احمد تھا جس کو ملی ٹنٹوں نے زخمی کر دیا تھا اور وہ یہاں قمر واری علاقے میں رہائش پذیر تھا اپنے گھر نہیں جا رہا تھا’۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ جو لوگوں کو امید تھی کہ تبدیلی آئے گی ایسا نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے کہاعمر عبداللہ صاحب سے میری گذارش ہے کہ آپ کو لوگوں نے اعتماد دیا ہے جو فیصلے سال 2019 میں غیر آئینی طور پر لئے گئے کہیں اسمبلی بزنس رولز جس کی کمیٹی میں آپ نے پی ڈی پی، سجاد لون اور انجینئر رشید کو نہیں لیا بلکہ بی جے پی کو لیا،اس فیصلہ پر آپ مہر نہ لگائیں۔
ان کا کہنا تھامیں بی جے پی حکومت سے کہنا چاہتی ہوں کہ وہ سال 2016 کی طرح یہاں لوگوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لئے ایک وفد بھیجیں ـ
انہوں نے کہااُس وقت یہاں علاحدگی پسند ٹس سے مس نہیں ہوئے تھے وہ سمجھتے تھے کہ پتھر سے مسئلہ حل ہوگا لیکن ایسا نہیں ہوا۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا آج بی جے پی کو یہ سوچنا چاہئے کہ یہاں سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ہے اگر ایسا ہوتا تو یہاں روز سیکورٹی میٹنگیں نہیں بلائی جاتیں۔
انہوں نے کہاکشمیر میں لوگوں کی خاموشی کو نارملسی نہیں سمجھا جانا چاہئے یہاں پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بند کیا جانا چاہئے، باہر کے جیلوں میں بند لوگوں کو یہاں واپس لایا جانا چاہئے تاکہ والدین ان کو دیکھ سکیں۔
ان کا زور دے کر کہنا تھا کہ راول پور، مظفر آباد سڑکوں کو دوبارہ کھولا جانا چاہئے۔