کٹھوعہ// نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعرات کو جموں و کشمیر کی انتظامیہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں و کشمیر کی بجلی راجستھان اور اتر پردیش کو منتقل کر دی ہے، جس کی وجہ سے یہاں کے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کٹھوعہ میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا، “ہمارے پاس خود بجلی نہیں، لیکن ہماری بجلی راجستھان اور یوپی کو دے دی گئی۔ کوئی یہ سوچنے والا نہیں کہ ہم کہاں سے بجلی لائیں گے؟”
انہوں نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا، “جب تک ریاستی درجہ بحال نہیں ہوتا، ہمارے کئی مسائل حل نہیں ہو سکتے، لیکن میں پرامید ہوں کہ وہ دن جلد آئے گا”۔
فاروق عبداللہ نے اتحاد اور بھائی چارے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، “مذہب بذات خود اچھا ہے، اس میں برائی نہیں۔ برائی ہم انسانوں میں ہے جو مذہب کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ہم سب کو محبت اور امن کے ساتھ رہنا ہوگا”۔
انہوں نے کہا، “اگر میں جواہر لعل نہرو کے گھر پیدا ہوتا تو کشمیری پنڈت ہوتا، اور اگر اندرا گاندھی میرے گھر پیدا ہوتیں تو مسلمان ہوتیں۔ لیکن یہ سب کچھ ایک عظیم ہستی کے فیصلے کے مطابق ہوا ہے۔ ہمیں اس پر بھروسہ رکھنا چاہیے”۔
نیشنل کانفرنس کے صدر نے مہنگائی اور بدعنوانی پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “دوائیں مہنگی ہو گئی ہیں، روزمرہ کی ضروری اشیاء عوام کی پہنچ سے دور ہو رہی ہیں، اور بدعنوانی اپنے عروج پر ہے۔ ہر کام کے لیے پیسہ مانگا جا رہا ہے۔ لیکن یاد رکھیں، بدعنوان لوگ ایک دن ضرور جواب دہ ہوں گے”۔
انہوں نے حکومت پر وعدے پورے نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا، “آپ نے انہیں اس لیے ووٹ دیا کہ انہوں نے کہا تھا کہ آپ خطرے میں ہیں، لیکن دس سال حکومت کرنے کے باوجود وہ ایک پرائمری اسکول بھی نہیں بنا سکے”۔
فاروق عبداللہ نے دربار موو کی روایت ختم ہونے پر افسوس ظاہر کیا اور کہا، “اب آپ کو اپنے گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے، آپ کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں، اور سرکاری نوکریاں باہر کے لوگوں کو دی جا رہی ہیں۔ ہم ان مسائل کے حل کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے”۔
انہوں نے تمام مذاہب کے لوگوں کو مل کر کام کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا، “جموں اور کشمیر ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔ اگر ایک آنکھ کی بینائی چلی جائے تو آپ صاف نہیں دیکھ سکتے۔ ہمیں ایمانداری اور محنت سے کام کرنا ہوگا تاکہ ترقی کی راہ ہموار ہو سکے”۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر کی بجلی راجستھان اور یوپی کو دے دی: فاروق عبداللہ
