عظمیٰ ویب ڈیسک
گریز/وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ جموں و کشمیر کو جلد از جلد ریاستی درجہ دیا جانا چاہیے کیونکہ یہ عوام کا حق ہے جو کافی عرصے سے اس کی بحالی کا انتظار کر رہے ہیں۔انہوں نے یہ بات گریز میں منعقدہ قومی قبائلی میلے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ عمر عبداللہ نےکہا کہ سپریم کورٹ نے بھی گزشتہ برس آرٹیکل 370 کی سماعت کے دوران ریاستی درجہ کی بحالی کا ذکر کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ریاستی درجہ جموں و کشمیر کا حق ہے اور اسے مزید تاخیر کے بغیر بحال کیا جانا چاہیے۔
وزیراعلیٰ نے ایل او سی کے قریب میلے کے انعقاد کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام کھلے عام اور جوش و خروش سے منعقد کرنے چاہئیں تاکہ دوسرے لوگ بھی اس خطے کی ثقافتی خوبصورتی کا مشاہدہ کر سکیں، چاہے حالات جیسے بھی ہوں۔
بارڈر ٹورازم پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ امن بہت ضروری ہے، لیکن کشمیر اور جموں میں سرحدی سیاحت کو فروغ دینے کے منصوبے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’بارڈر ٹورازم بے روزگاری کم کرنے اور مقامی معیشت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔‘‘گریز کے لیے طویل عرصے سے زیر التوا رزدان پاس ٹنل کے مطالبے پر بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ تقریباً 10 کلومیٹر طویل ٹنل قابل عمل ہے اور اسے تعمیر کیا جائے گا۔ ــ
جموں و کشمیر کاریاستی درجہ بلا تاخیر بحال کیا جائے:وزیراعلیٰ عمر عبداللہ
