عظمیٰ ویب ڈیسک
کشتواڑ// ضلع کشتواڑ کے دور دراز جنگلات میں ملی ٹینٹوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران فوج کے ایک جونیئر کمیشنڈ افسر (جے سی او) نائیک صوبیدار راکیش کمار جاں بحق ہوگئے جبکہ تین مزید فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔
یہ آپریشن دو ویلیج ڈیفنس گارڈز (وی ڈی جیز) کے حالیہ قتل کے بعد شروع کیے گئے بڑے سرچ آپریشن کا حصہ ہے۔ فوج نے جاں بحق اہلکار نائیک صوبیدار راکیش کمار (2 پیرا) کو خراج عقیدت پیش کیا۔
جھڑپ صبح 11 بجے اس وقت شروع ہوئی جب فوج اور پولیس کی مشترکہ ٹیموں نے کیشوان جنگل میں ملی ٹینٹوں کو گھیر لیا، جو اسی مقام کے قریب ہے جہاں وی ڈی جیز نذیر احمد اور کلدیپ کمار کی گولیوں سے چھلنی لاشیں ملی تھیں۔
جمعرات کی شام ملی ٹینٹوں کے ذریعہ وی ڈی جیز کو اغوا اور قتل کیے جانے کے بعد کنتواڑہ اور کیشوان کے جنگلات میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔
وائٹ نائٹ کور نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بیان میں کہا، “ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے کشتواڑ کے بھرت رج علاقے میں مشترکہ آپریشن شروع کیا۔ یہ وہی گروپ ہے جس نے دو بے گناہ دیہاتیوں (ویلیج ڈیفنس گارڈز) کو اغوا کر کے قتل کیا تھا۔ رابطہ قائم ہوا اور فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوگیا”۔
حکام نے بتایا کہ ابتدائی جھڑپ میں چار فوجی زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں تین کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ بعد میں جے سی او زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔
فوج کے جی او سی وائٹ نائٹ کور نے نائیک صوبیدار راکیش کمار کی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا، “ہم اس غم کی گھڑی میں جاں بحق کے خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں”۔
پولیس ترجمان نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ دو وی ڈی جیز کے قتل میں ملوث ملی ٹینٹوں کے ساتھ جھڑپ جاری ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ علاقے میں تین سے چار ملی ٹینٹ محصور ہیں اور آخری اطلاعات تک بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری تھا۔