عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں/تلنگانہ میں منہدم ہونے والی ایس ایل بی سی سرنگ میں آٹھ مزدوروں کے پھنسنے کے چار دن بعد، بین الاقوامی سرحد کے قریب جموں کا ایک خاندان اپنے بیٹے کی بحفاظت واپسی کا بے صبری سے انتظار کر رہا ہے اور ریسکیو آپریشن میں تیزی کے لیے دعائیں کر رہا ہے۔
32 سالہ سنی سنگھ، جو ایک مشین آپریٹر کے طور پر کام کر رہے تھا، ہفتے کے روز تلنگانہ کے ناگرکرنول ضلع میں سری سیلم لیفٹ بینک کینال (SLBC) پروجیکٹ کی سرنگ کے جزوی انہدام کے بعد اندر پھنس گئے تھے۔
بھارتی فوج، بحریہ، این ڈی آر ایف اور دیگر ایجنسیوں کی مسلسل کوششوں کے باوجود ریسکیو آپریشن میں اب تک کوئی بڑی کامیابی حاصل نہیں ہو سکی، کیونکہ ٹیموں کو موٹی کیچڑ، الجھے ہوئے لوہے کی سلاخوں اور سیمنٹ کے بلاکس سے گزرتے ہوئے حادثے کی جگہ تک پہنچنا پڑ رہا ہے۔
گورھا منہاسن گاؤں، جو کہ ہندوستان-پاکستان سرحد پر واقع ہے اور جموں شہر سے 40 کلومیٹر دور ہے، وہاں سنی کے رشتہ دار بڑی تعداد میں جمع ہو رہے ہیں، اس کی سلامتی کے لیے دعائیں کر رہے ہیں اور اس کی جلد واپسی کی امید کر رہے ہیں۔
سنی کے والد رام، جو ایک ریٹائرڈ فوجی ہیں، اپنے جذبات قابو میں رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ ان کی والدہ چنچلو دیوی، بہنیں انجلی اور رادھا اور چھوٹا بھائی راجیش شدید پریشان ہیں۔ سنی کی اہلیہ دیپتی اپنے میکے چلی گئی ہیں۔
اہل خانہ کےمطابق ہمیں پچھلے چار دن سے اس کے بارے میں کوئی خبر نہیں ملی اور ہم جلد اچھی خبر سننے کے منتظر ہیں۔ ہمارے ایک رشتہ دار، جو وہیں کام کر رہے ہیں، نے ہمیں اس حادثے کے بارے میں اطلاع دی ہےـ
انہوں نے شکایت کی کہ کمپنی نے ابھی تک ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا اور انتظار پوری فیملی کے لیے انتہائی تکلیف دہ ہے۔
سنی کی والدہ چنچلو دیوی نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ ان کے بیٹے کو جلد از جلد باہر نکالے۔
سنی کی والدہ کہتی ہیں کہ میں صرف چاہتی ہوں کہ میرا بیٹا صحیح سلامت گھر واپس آ جائے۔ چار دن گزر چکے ہیں، وہ بھوکا ہوگا۔ میں حکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ اسے جلد از جلد باہر نکالے ــ
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے بھی اپیل کی کہ وہ ریسکیو آپریشن میں تیزی لانے.ل کیلئے ذاتی مداخلت کریں تاکہ تمام آٹھ افراد کو محفوظ طریقے سے سرنگ سے باہر نکالا جا سکے۔
تلنگانہ ٹنل میں پھسنے جموں کے مزدور کے اہل خانہ فکرمند، حکومت سے ریسکیو آپریشن میں تیزی لانے کی اپیل
