عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں وکشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر کو نوے کی دہائی سے ملی ٹنسی کے چلینج کا سامنا ہے۔انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ جو لوگ ان سازشوں کے پیچھے ہیں وہ نہ پہلے کامیاب ہوئے ہیں اور نہ ہی آگے کامیاب ہوں گے۔
نائب وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو یہاں کٹھوعہ انکائوٹر میں جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکار جگبیر سنگھ کی میت پر پھول مالا چڑھانے کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘جموں وکشمیر کی مضبوطی کے لئے ان بچوں نے شہادتیں دی ہیں ہم سب کے دل غمگین ہیں،ہماری دعا ہے کہ ان کی آتما کو سکون اور لواحقین کو صبر ملے’۔
ملی ٹنسی ایک چلینج ہونے کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا: ‘جموں وکشمیر کے لوگ، سیکورٹی فورسز کو 90 کی دہائی سے ہی ملی ٹنسی کا چلینج دیکھ رہے ہیں، یہ کوئی نئی بات نہیں ہے’۔انہوں نے کہا: ‘جو لوگ اس کے پیچھے ہیں اور سر حد پار سے سازشیں کر رہے ہیں ان کو سمجھنا چاہئے کہ وہ نہ پہلے کامیاب ہوئے ہیں اور نہ آگے کامیاب ہوں گے’۔
مسٹر چودھری نے کہا: ‘جو ملک یہاں وہاں سے جموں وکشمیر میں ملی ٹنٹ بھیج رہا ہے وہ خود تباہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا: ‘اس ملک کو اب یہ سمجھنا چاہئے کہ اگر وہ سمجھتا ہے کہ اس طرح ہندوستان یا جموں وکشمیر کو کمزور کیا جائے گا تو وہ غلط ہے’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘ملک کے لئے جب شہادت دی جاتی ہے تو اس میں تمام کمیوںٹیاں شامل ہوتی ہیں جسیے کٹھوعہ میں ہندو اور مسلمان دونوں نے شہادتیں پیش کیں’۔
جموں وکشمیر نوے کی دہائی سے ملی ٹنسی کا چیلنج دیکھ رہا ہے:سریندر چودھری
