عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر حکومت نے منگل کے روز اسکولوں اور کالجوں کی جانب سے ہفتہ، اتوار اور دیگر تعطیلات کے دنوں میں پکنک کے انعقاد پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب چند روز قبل ضلع کپواڑہ میں ایک کالج بس اُلٹنے کے حادثے میں دو طلباء جاں بحق اور 21 زخمی ہوگئے تھے۔
وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے طلباء کی حفاظت کے لیے کئی اہم اقدامات کا اعلان کیا، جن میں کالج اور اسکول بسوں میں سی سی ٹی وی کیمروں اور فائر سیفٹی آلات کی تنصیب بھی شامل ہے۔ایتونے طلباء کی سلامتی کے حوالے سے ٹریفک قوانین کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس کی صدارت کی۔
انہوں نے بڑھتے ہوئے حادثات پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ اور پولیس کو ہدایت دی کہ وہ اوور اسپیڈنگ، نشے میں ڈرائیونگ اور لائسنس کی خلاف ورزیوں کے خلاف خصوصی مہم چلائیں۔
واضح رہے کہ 12 اپریل کو سرکاری ڈگری کالج سوگام کے طلباء پکنک پر جا رہے تھے جب بس الٹنے کے حادثے میں دو طلباء جاں بحق اور 21 زخمی ہوئے۔وزیر تعلیم نے ٹریفک قوانین کے سخت نفاذ اور اسکولز، پولیس اور ٹرانسپورٹ محکمے کے درمیان ہم آہنگی پر زور دیا تاکہ سڑکوں پر طلباء کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے کہاطلباء کے لیے ایک محفوظ اور پرسکون ماحول فراہم کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
ایتو نے نوجوانوں میں اسٹنٹ بائیکنگ اور تیز رفتاری کے خلاف کارروائی کرنے اور والدین کو ان حرکات کا ذمہ دار ٹھہرانے کی بھی ہدایت دی۔انہوں نے ’نو ہیلمٹ، نو فیول‘اصول پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی ہدایت دی۔
وزیر تعلیم نے ڈرائیونگ لائسنس، فٹنس سرٹیفکیٹ اور اسکول و کالج بسوں کے تمام دستاویزات کی جانچ کے ساتھ ساتھ سی سی ٹی وی کیمروں اور فائر سیفٹی آلات کی تنصیب پر زور دیا۔انہوں نے حکم دیا کہ تمام بسوں، بشمول نجی بسوں، جو طلباء کو لے جاتی ہیں، میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں۔
انہوں نے اسکول و کالج بسوں کی باقاعدہ فٹنس چیکنگ کو بھی لازمی قرار دیا۔ایتو نے حالیہ حادثے کے حوالے سے تعلیم کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو محکمانہ تحقیقات کا حکم دیا اور کالج بس ڈرائیوروں کے لیے نئے سرے سے ڈرائیونگ ٹیسٹ لینے کی بھی ہدایت کی۔
وزیر تعلیم نے اسکولوں کی جانب سے پکنک کے انعقاد کے لیے بنائے گئے ایس او پیز کا جائزہ لیا اور ہفتہ، اتوار اور تعطیلات میں ان پر مکمل پابندی کے احکامات جاری کیے۔انہوں نے ہدایت کی کہ ہر ضلع کے ہائر سیکنڈری اور ہائی اسکولز کو پکنک کے لیے چیف ایجوکیشن آفیسر سے پیشگی اجازت حاصل کرنی ہوگی، جس کے لیے درخواستوں کی بنیاد پر اجازت دی جائے گی۔
مڈل اسکولز اور اس سے نچلے ادارے اپنے متعلقہ زونل ایجوکیشن آفیسرز سے اجازت حاصل کریں گے، جو بعد ازاں چیف ایجوکیشن آفیسر کو مطلع کریں گے۔اگر کسی اسکول کو دوسرے ضلع میں پکنک کا ارادہ ہو تو اسے متعلقہ ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن سے اجازت لینا ہوگی، جو رش اور دیگر حالات دیکھ کر فیصلہ کریں گے۔انہوں نے کالجوں کے لیے بھی پکنک کی اجازت کے لیے ایک باقاعدہ نظام قائم کرنے کی ہدایت دی۔
جموں و کشمیر حکومت کا ہفتہ وار تعطیلات میں اسکولز و کالجز کی پکنک پر مکمل پابندی کا فیصلہ
