عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/پی ڈی پی لیڈر اور رکن اسمبلی وحید پرہ نے سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر حکومت تعلیم یافتہ بے روز گار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بے روزگاروں کے لیے ایک لاکھ نوکریوں کا وعدہ کرکے برسراقتدار آنے والی جموں و کشمیر حکومت نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آج بے روزگاری کی شرح 32 فیصد ہے جو ہندوستان میں سب سے زیادہ ہے۔
موصوف لیڈر نے یہ باتیں ‘ایکس’ پر اپنے ایک پوسٹ میں کیں۔
انہوں نے کہا: ‘جو جموں وکشمیر حکومت ایک برس قبل اقتدار میں آئی تھی اس نے بے روزگا نوجوانوں کو ایک لاکھ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا مگر اس حکومت نے اپنے نوجوانوں کو مایوس کر دیا، آج بے روزگاری کی شرح 32 فیصد ہے جو ملک میں سے زیادہ ہے’۔
ان کا کہنا ہے: ‘ہر ایک اعداد و شمار کے پیچھے ایک ٹوٹا ہوا وعدہ، ایک نامکمل مستقبل اور مایوسی میں دھکیلی گئی ایک پوری نسل کی کہانی چھپی ہے’۔
وحید پرہ نے پوسٹ میں کہا: ‘مخلتف محکموں میں 2 ہزار 9 سو 60 گزیٹڈ اسامیاں، 14 ہزار 4 سو 93 نان گزیٹیڈ اور کل 17 ہزار 4سو 53 سرکاری نوکریاں خالی پڑی ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ صرف محکمہ صحت و طبی تعلیم میں ہی 7 ہزار 2 سو 85 خالی اسامیاں پڑی ہیں اس کے بعد فنانس، بجلی اور انڈسٹریز محکمے آتے ہیں، یہ محض اعداد و شمار نہیں ہیں بلکہ یہ ان ہزاروں پڑھے لکھے نوجوانوں ضائع ہونے والے موقع ہیں جو بھرتی مہمات کے انتظار میں برسوں سے بیٹھے ہیں جو کبھی آتی ہی نہیں ہیں’۔
ان کا الزام تھا: ‘جب حکومت خاموش تماشائی بنی رہتی ہے جبکہ ہزاروں منظور شدہ اسامیاں خالی پڑی ہیں، تو یہ نا اہلی نہیں بلکہ دھوکہ ہے’۔
جموں وکشمیر حکومت نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے میں ناکام: وحید پرہ