عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/مقامی کاریگروں کی منفرد دستکاری کے تحفظ کے لیے اپنی کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے محکمہ ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈلوم کشمیر نے مزید 6روایتی دستکاریوں کے لیے جیوگرافیکل انڈیکیشن (جی آئی) رجسٹریشن حاصل کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔اس اقدام کا مقصد آرٹ کے غیر معروف شکلوں بحال کرنا اور انہیں عالمی منڈیوں تک پہنچانا ہے۔
جی آئی ٹیگنگ کے لیے جن دستکاریوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں کاپر ویئر (جس کو مقامی طور پر کند کاری کے نام سے جانا جاتا ہے)، سلور ویئر، ہاؤس بوٹ کی کاریگری، ٹیپسٹری، کشمیری تلہ دوزی، اور آری اسٹیپل دوزی شامل ہیں۔
متعلقہ محکمے کے ایک عہدیدار نے بتایاہم نے مزید 6 دستکاریوں کے لیے چنئی میں جی آئی رجسٹری میں جواز اور دستاویزات جمع کر دی ہیں۔انہوں نے کہاٹیگ لگانے کے عمل میں متعدد مراحل شامل ہیں، یہ عمل سخت ہے، جس میں تفصیلی جانچ پڑتال شامل ہے، اور اس میں کافی وقت لگتا ہے۔
تانبے کے برتن ایک روایتی کشمیری دستکاری ہے جس میں تانبے سے بنے پیچیدہ طریقے سے بنائے گئے برتن اور آرائشی اشیاء کی تخلیق شامل ہے۔سلور ویئر ایک بہتر اور خوبصورت دستکاری ہے جس میں چاندی سے بنی ہوئی پیچیدہ آرائشی اور افادیت کی اشیاء کی تخلیق شامل ہے۔
ٹیپسٹری ایک روایتی دستکاری ہے جو کشمیر میں رائج ہے جس میں اونی دھاگوں کا استعمال کرتے ہوئے روئی کے کپڑے پر ہاتھ سے بُننے کے پیچیدہ ڈیزائن شامل ہیں۔موصوف عہدیدار نے بتایاجی آئی رجسٹریشن جعل سازی کے خلاف قانونی تحفظ فراہم کرتا ہے، غیر مجاز استعمال کو روکتا ہے، اور مصنوعات کی اصلیت کی تصدیق کرکے برآمدات کو بڑھاتا ہے۔
ان کا کہنا تھایہ اس بات کو بھی یقینی بناتا ہے کہ معاشی فوائد حقیقی مقامی کاریگروں تک پہنچیں۔جموں و کشمیر میں جی آئی رجسٹرڈ دستکاریوں کی کل تعداد 18 ہے۔سال رواں کے ماہ مارچ میں آٹھ دستکاریوں جن میں کشمیری نمدہ، کشمیری گبہ، کشمیری ولو بیٹ، کشمیری ٹویڈ، کریول، چین سلائی، شکارا، اور واگو شامل ہے، کو جی آئی کا درجہ دیا گیا تھا۔
قبل ازیں مشہور کشمیری سوزنی، پشمینہ، کانی شال، پیپر ماشی، ختم بند اور اخروٹ کی لکڑی کے نقش و نگار پہلے ہی جی آئی سرٹیفیکیشن حاصل کر چکے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ جی آئی ٹیگنگ کے لیے نئے اقدام تلہ دوزی اور تانبے کے سامان جیسے دھندلاہٹ کے شکار دستکاریوں کو بحال کرنے میں مدد گار ثابت ہوں گے، جبکہ دوسری دستکاریوں کو بھی تحفظ فراہم ہوگا جو معدوم ہونے کے خطرے کا سامنا کر رہی ہیں۔
کشمیر کی مزید 6 روایتی دستکاریوں کے لئے جی آئی رجسٹریشن حاصل کرنے کا عمل شروع
