عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم (JKCSF) کے چیئرمین عبدالقیوم وانی نے ہماچل پردیش میں کشمیری کاروباری برادری کے چند افراد کے ساتھ پیش آئے حالیہ واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ فورم نے اس واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے افسوسناک، ناقابلِ قبول اور ایسی صورتِ حال قرار دیا ہے جس پر فوری قومی سطح پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔وانی نے کہا کہ جموں و کشمیر سے باہر رہنے والے کشمیری طلبہ، تاجروں، مزدوروں، پیشہ ور افراد اور عام شہریوں کی حفاظت حکومتِ ہند کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ ہر شہری کی حفاظت—خواہ وہ کسی بھی مذہب یا خطّے سے تعلق رکھتا ہو—آئینی فریضہ اور قوم کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
جے کے سی ایس ایف نے جموں و کشمیر کے تمام سیاسی رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ محض رسمی یا روایتی بیانات جاری کرنے کے بجائے مشترکہ طور پر وزیرِ اعظم اور وزیرِ داخلہ سے ملاقات کریں اور اس مسئلے کو مؤثر انداز میں اُٹھائیں۔ فورم نے واضح کیا کہ اس حساس معاملے کو سیاسی رنگ دینے کے بجائے سنجیدگی اور اتحاد کے ساتھ حل کیا جانا چاہیے۔
ایک اہم تجویز پیش کرتے ہوئے وانی نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین معزز وزیرِ اعلیٰ سے ملاقات کریں اور آل پارٹی ڈیلی گیشن تشکیل دیں۔ اس وفد میں سیاسی قائدین کے ساتھ ساتھ کاروباری انجمنوں کے نمائندے، طلبہ لیڈران اور سول سوسائٹی اراکین بھی شامل ہوں، تاکہ وہ مشترکہ طور پر وزیرِ اعظم اور وزیرِ داخلہ سے مل کر پورے بھارت میں کشمیریوں کی مؤثر اور ٹھوس حفاظت کے لیے اقدامات کا مطالبہ کر سکیں۔جے کے سی ایس ایف نے مرکزی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری اقدامات اُٹھائے تاکہ ملک بھر میں تعلیم، روزگار یا کاروبار کے سلسلے میں مقیم کشمیریوں اور اُن کے اہلِ خانہ کے تحفظ، وقار اور اعتماد کو یقینی بنایا جا سکے۔
جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم کا وزیر اعظم اور وزیرداخلہ سے کشمیریوں کی حفاظت یقینی بنانے کا مطالبہ