جموں و کشمیر اور لداخ ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے اور ہمیشہ رہے گا:سری نواس گوترو پاکستان سرحد پار سے ملی ٹنسی کو روکے تاکہ ہمارے شہری اپنی زندگی اور آزادی کا حق استعمال کر سکیں

اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی امور کیلئے ہندوستان کے جوائنٹ سکریٹری سری نواس گوترو نے بدھ کے روز پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے اقلیتوں اور مسئلہ کشمیر کے بارے میں دیئے گئے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ ستم ظریفی ہے کہ اسلام آباد جس نے خود ہی اقلیتوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی کا ارتکاب کیا ہے وہ اقلیتوں کے حقوق کے بارے میں بات کر رہا ہے۔
اقلیتوں کے حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے بھارتی سفارتکار نے کہا کہ یہ ستم ظریفی ہے کہ پاکستان اقلیتوں کے حقوق کی بات کر رہا ہے۔ ایک ایسے ملک کے لیے جس نے اپنے اسی شرمناک ریکارڈ کو چھپانے کے لیے اپنا ڈیٹا شائع کرنا بھی بند کر دیا ہے ، وہ اقلیتوں کے حقوق کی بات کررہا ہے۔ یہ حیرت انگیز ہے کہ انہوں نے اس موضوع کو بھی اٹھایا ہے۔ اقلیتوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی اس کی ایک طویل تاریخ ہے جسے دنیا نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔
گوتوو نے کہا کہ پاکستان سکھوں، ہندوﺅں، عیسائیوں اور احمدیوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں 1000 خواتین اور بچوں خصوصاً اقلیتی برادریوں کی لڑکیوں کو اغوا، جبری شادیوں اور اجتماعیت کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
جموں و کشمیر اور لداخ کے پورے مرکز کے زیر انتظام علاقے ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، قطع نظر اس کے کہ پاکستان کا نمائندہ کیا مانتا ہے۔ ہم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سرحد پار سے ہونے والی ملی ٹنسی کو روکے تاکہ ہماری شہری اپنی زندگی اور آزادی کا حق استعمال کر سکتے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ وہ اس طرح کی میٹنگوں کو غلط استعمال کرنے اور سیاست کرنے کی کوششوں سے باز آئیں گے۔