عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں//انتظامیہ نے توی ندی میں طغیانی کے بعد جموں شہر کے نشیبی علاقوں میں بحالی اور ملبہ ہٹانے کا کام تیز کر دیا ہے اور متاثرہ علاقوں میں پانی اور بجلی کی سپلائی کو کافی حد تک بحال کر دیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ انہوں نے 70فیصد پانی اور 80فیصد بجلی کی سپلائی بحال کر دی ہے۔
ریکارڈ توڑ بارش نے خوف و ہراس پھیلا دیا کیونکہ دریائے توی 26اگست کو سیلاب کے قہر کے ساتھ گرجنے لگا، جس نے سینکڑوں مکانات اور ہیکٹر کھیتوں میں ڈوب گئے، ڈھانچے اور مویشیوں کو بہا دیا، اور جموں شہر، خاص طور پر گوجر نگر اور پیرکھو میں ہزاروں افراد کو بے گھر کر دیا۔
ڈویژنل کمشنر رمیش کمار نے کہا’’مقاموں سے کیچڑ اور ملبے کو ہٹانے اور توی کے سیلابی پانی سے جمع ہونے والے ذخائر کو مکمل طور پر صاف کرنے کو یقینی بنانے کے لیے صفائی کے کام تیز رفتاری سے کیے جا رہے ہیں۔ انتظامیہ اس معاملے پر پوری طرح سے کام کر رہی ہے‘‘۔
ڈپٹی کمشنر راکیش منہاس اور جے ایم سی کمشنر دیونش یادو کے ساتھ کمار نے جمعرات کو موسم کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد مزدوروں اور مشینوں کے ذریعہ کئے گئے کاموں کی نگرانی کی۔
انہوں نے کہا کہ “بڑی تعداد میں مزدور اور چھ جے سی بی اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مصروف ہیں کہ علاقوں کو جلد سے جلد صاف کیا جائے۔ اہلکار اس عمل کی نگرانی کر رہے ہیں‘‘۔
26 اگست کی صبح، پرسکون ندی ایک تیز طوفان میں بدل گئی، جس سے نشیبی علاقوں، خاص طور پر پیرکھو،گوجر نگر، گورکھا نگر، راجیو نگر اور دیگر کی ندی کنارے کالونیاں زیر آب آگئیں۔ ’مندروں کے شہر‘ میں خوف و ہراس کے درمیان سڑکیں آبی گزرگاہ بن گئیں، جس سے بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیاں شروع ہو گئیں۔
سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں پیرکھو آدھی دبی ہوئی گاڑیوں، ملبے، پتھروں اور اکھڑے ہوئے درختوں سے بکھرا پڑا ہے۔ 300 سے زائد افراد، جن میں بچے اپنی ماؤں سے چمٹے ہوئے تھے اور بوڑھے جو چلنے کے قابل بھی نہیں تھے، کو امدادی کارروائیوں میں نکال لیا گیا۔ لیکن خوف اب بھی سائے کی طرح چھایا ہوا تھا۔
کمار نے کہا کہ انتظامیہ فعال طریقے سے کام کر رہی ہے۔ انکاکہناتھا’’ڈپٹی کمشنر، میونسپل کمشنر، اور ایم ڈی جے پی ڈی سی ایل ، سبھی زمین پر ہیں، ضروری اشیاء کی بحالی کے لیے تیزی سے کام کر رہے ہیں۔ علاقے میں مٹی اور ملبے کی صفائی کی جا رہی ہے‘‘۔
ڈویژنل کمشنر نے مزید کہا کہ پانی اور بجلی کی سہولیات کو مکمل طور پر بحال کیا جا رہا ہے۔
انکاکہناتھا’’تقریباً 70فیصد پانی کی سپلائی بحال کر دی گئی ہے، اور بقیہ کا کام تیز رفتاری سے کیا جا رہا ہے۔ علاقے میں تقریباً 80 فیصد بجلی کی سپلائی بحال ہو چکی ہے۔ کام جنگی بنیادوں پر کیا جا رہا ہے‘‘۔
جہاں تک راحت کا تعلق ہے، انہوں نے کہا کہ تشخیص ڈپٹی کمشنر کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا’’ایک بار جب یہ مکمل ہو جائے گا، متاثرہ خاندانوں کو ایکس گریشیا دیا جائے گا۔ حکومت کی طرف سے ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی، کیونکہ وہ اس مشکل وقت میں لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے‘‘ ۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب سے متاثرہ تمام متاثرین کو مکمل ریلیف دیا جائے گا، تمام سہولیات اور ضروری سامان بہت جلد بحال کر دیا جائے گا۔
پانی کی سپلائی کی بحالی پر، ڈپٹی کمشنر نے تمام متاثرہ علاقوں میں فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پرائیویٹ واٹر ٹینکر منگوائے ہیں۔کمار نے مزید کہا’’اس میں کچھ وقت لگے گا، لیکن ہم اس سہولت کو مکمل طور پر بحال کرنے کے لیے پرعزم ہیں‘‘۔
جموں میںسیلاب کے بعد بحالی کا کام تیز، 70فیصد پانی اور 80فیصد بجلی کی سپلائی بحال
