عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی /سندھ آبی معاہدہ اس وقت تک معطل رہے گا جب تک کہ پاکستان قابل اعتبار اور اٹل طور پر سرحد پار ملی ٹینسی کی حمایت سے دستبردار نہیں ہو جاتا ہے کی بات کرتے ہوئے مرکزی جل شکتی وزارت نے کہا کہ حکومت معاہدے کو ملتوی کرنے کے اپنے فیصلے پر قائم ہے۔
مرکزی کابینہ سیکرٹری ٹی وی سوماناتھن کو اپنی ماہانہ رپورٹ میں دیباشری مکھرجی وزارت کے تحت آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی بحالی کے محکمے میں سیکرٹری نے کہا کہ حکومت نے اعلان کیا کہ سندھ آبی معاہدہ اس وقت تک معطل رہے گا جب تک کہ پاکستان قابل اعتبار اور اٹل طور پر سرحد پار دہشت گردی کی حمایت سے دستبردار نہیں ہو جاتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ پاگہ کے دہشت گردانہ حملے میں ’’پاکستان کی سرپرستی میں ‘‘کے نتیجے میں فوری طور پر التوا میں رکھا جائے گا۔ خیال رہے کہ سال 1960 میں ورلڈ بینک کی ثالثی میں، سندھ آبی معاہدہ بھارت اور پاکستان کے درمیان دریائے سندھ اور اس کی معاون ندیوں کی تقسیم اور استعمال کو کنٹرول کرتا تھا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کے آبی وسائل کے سیکریٹری سید علی مرتضیٰ نے نئی دہلی کی طرف سے اٹھائے گئے مخصوص اعتراضات پر بات کرنے کے لیے اپنی حکومت کی تیاری کا اظہار کیا تھا۔تاہم حکومت معاہدے کو ملتوی کرنے کے اپنے فیصلے پر قائم ہے۔
پاکستان کے ملی ٹینسی کی حمایت سے دستبردار نہ ہونے تک سندھ طاس معاہدہ معطل رہے گا : مرکزی جل شکتی وزارت
